احد چیمہ کی درخواست ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری،لاہور ہائیکورٹ کا بڑا حکم
احد چیمہ کی درخواست ضمانت پر تفصیلی فیصلہ جاری،لاہور ہائیکورٹ کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو شہباز شریف، احد چیمہ اور دیگر کے خلاف آشیانہ ریفرنس کا ٹرائل چار ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے احد چیمہ کی درخواست ضمانت کا 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ احد چیمہ کی ضمانت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ ٹرائل پر اثرانداز نہیں ہوگا، ریکارڈ کے مطابق احد چیمہ اور دیگر نے فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کو سہولت فراہم کی، احد چیمہ کے کیے گئے اقدامات عوامی مفاد میں نہیں تھے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وائٹ کالر کرائم پورے معاشرے کو متاثر کرتے ہیں،ضمانت کی سطح پر وائٹ کرائم کالر کے پس منظر مقاصد کو دیکھا جاتا ہے ریکارڈ کے مطابق ملزم احد چیمہ نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے شریک ملزم شاہد شفیق کو کنٹریکٹ دیا، ملزم اس وقت ضمانت کا حقدار ہوتا ہے جب ریکارڈ اور ملزم کے کیے گئے ایکٹ کا آپس میں تضاد ہو، احد چیمہ ضمانت کے حقدار نہیں ہیں
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ سکینڈل اور ناجائز اثاثوں کے کیس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی تھیں ۔جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر نے درخواستوں پر سماعت کی تھی۔ نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری نے عدالت کو بتایا تھا کہ احد چیمہ کے نام 8 کنال اراضی کی ادائیگی پیراگون کے اکائونٹ سے کی گئی،احد چیمہ کی آمدن 9 کروڑ کے قریب جبکہ اثاثے 47 کروڑ کے ہیں،
احد چیمہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرے موکل پر لگائے گئے الزامات 90 روز کے ریمانڈ میں ثابت نہیں ہو سکے ، دو سال دو ماہ سے احد چیمہ نیب کی حراست میں ہیں، شریک ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہیں، ٹرائل کورٹ میں ابھی تک صرف 13 گواہان کے بیانات قلمبند ہوئے ہیں، ٹرائل میں تاخیر کی وجہ سے ملزم کو زیادہ دیر تک قید نہیں رکھا جاسکتا۔لاہور ہائیکورٹ نے آشیانہ سکینڈل میں گرفتارملزم شاہد رفیق کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی.