احمد فرہاد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

0
78
poet

مظفر آباد،کشمیری شاعر احمد فرہاد کو ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے عدالت میں پیش کر دیا

پولیس نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ احمد فرہاد سے تفتیش کا عمل مکمل ہو چکا ہے،مزید ریمانڈ کی درخواست کے بجائے پولیس نے احمد فرہاد کا چالان عدالت میں پیش کر دیا ،عدالت نے پولیس ریمانڈ مکمل ہونے پر احمد فرہاد کو جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا ،عدالت نے حکم دیا کہ 24 جون کو احمد فرہاد کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔ پولیس کی بھاری نفری نے سخت سیکورٹی میں احمد فرہاد کو راڑہ جیل منتقل کر دیا

احمد فرہاد کی بازیابی کیس، گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری

وفاقی حکومت نے شاعر اور صحافی احمد فرہاد کی گرفتاری ظاہر کر دی

اسلام آباد ہائیکورٹ،اٹارنی جنرل کی احمد فرہاد کی بازیابی کی یقین دہانی پر سماعت ملتوی

عدالت کا احمد فرہاد کے طبی معائنے کا حکم

واضح رہے کہ احمد فرہاد کی درخواست ضمانت بھی مسترد ہو گئی تھی، احمد فرہاد نےدرخواست ضمانت دائر کی تھی جس پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست مسترد کر دی تھی،عدالتی فیصلے کے بعد شاعر احمد فرہاد کی اہلیہ نے عدالت کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے ضمانت مسترد ہو جانے کے بعد ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے اور قانون کا سہار اہی لیں گے

احمد فرہاد کو بحفاظت گھر واپس آنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے، عدالت
دوسری جانب کشمیری شاعر فرہاد علی شاہ کی بازیابی کی درخواست نمٹانے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے تحریری حکمنامہ جاری کیا ،عدالت نے کہا کہ فرہاد علی شاہ کی گرفتاری جن حالات میں ریکارڈ پر لائی گئی وہ غیر قانونی عمل ہے، احمد فرہاد کو بحفاظت گھر واپس آنے تک جبری گمشدہ فرد قرار دیا جاتا ہے، فرہاد علی شاہ جب بھی گھر پہنچے تفتیشی افسر مجسٹریٹ کے سامنے 164 کا بیان قلمبند کرائے،جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان کی روشنی میں تفتیش کو آگے بڑھایا جائے، تمام مسنگ پرسنز کیسز کی سماعت کے لیے لارجر بنچ کی تشکیل کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو ارسال کر دیا گیا، عدالت نے حکمنامہ میں کہا کہ رجسٹرار آفس لارجر بنچ کی تشکیل کے لیے مسنگ پرسنز کے کیسز یکجا کر کے چیف جسٹس کے سامنے رکھے، چیف جسٹس انتظامی اختیارات استعمال کر کے لارجر بنچ بنائیں تاکہ مفاد عامہ کے اس مسئلے کو بہتر طور پر نمٹایا جا سکے،کریمنل جسٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ایم آئی، آئی ایس آئی اور آئی بی کے ڈی جیز اور انچارج سی ٹی ڈی کو مدعو کیا جائے، وہ اپنی سفارشات اور گزارشات کریمنل جسٹس کمیٹی میں زیر بحث لائیں، ایسے مقدمات جن میں قومی سلامتی کے امور پیش نظر ہوں انہیں ان کیمرہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، اعلی تحقیقاتی اداروں کے سربراہان سے ان کیمرہ بریفنگ کے بعد میڈیا پر رپورٹنگ نہ کرنے کے احکامات جاری کریں،

Leave a reply