وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین روانہ ہو گئے ہیں۔ یہ اجلاس 26 ستمبر کو بیجنگ میں منعقد ہوگا۔
روانگی کے موقع پر احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان کا بااعتماد دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔ جے سی سی اجلاس میں سی پیک فیز ٹو کے مستقبل کے لائحہ عمل کو عملی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کے حالیہ دورۂ چین میں 2025-29 ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے، جس پر عملدرآمد کے لیے حکمتِ عملی طے کی جائے گی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اب سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔ پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے اور توانائی منصوبوں پر توجہ دی گئی، جس کے تحت چین کی 33 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے بڑے منصوبے مکمل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ نے بلوچستان کو ترقی و خوشحالی کی نئی راہ پر ڈال دیا، تاہم 2018 کے بعد سیاسی تبدیلی کے باعث سی پیک کو دھچکا لگا۔ اب دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے جو کاروبار سے کاروبار کے اشتراک کا نیا دور ثابت ہوگا۔احسن اقبال نے بتایا کہ سی پیک 2.0 میں زرعی انقلاب، جدید ٹیکنالوجی، سبز توانائی اور خصوصی اقتصادی زونز شامل ہیں، جو پاکستان میں روزگار اور خوشحالی کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔
برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کا فلسطین کو تسلیم کرنا تاریخی پیش رفت ہے،حماس
بھارتی کھلاڑیوں کے رویے پر وفاقی وزیر اطلاعات کا ردعمل آگیا
ڈریپ کی ملک گیر کارروائیاں: جعلی ادویات کے 3 بیچز ضبط
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج، جنگ بندی کا مطالبہ
پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور ‘معرکۂ حق’ نے بھارت کو عبرت دی،وزیراعظم آزادکشمیر