بچوں میں مبینہ طور پر ایڈز پھیلانے والے ڈاکٹر کا ریمانڈ منظور
بچوں میں مبینہ طور پر ایڈز پھیلانے والے ڈاکٹر کا پولیس نے تین روزہ ریمانڈ لے لیا ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں پولیس نے ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے پندرہ بچوں کو ایک ہی سرنج سے انجکش لگایا، جس کی وجہ سے بچون کو ایڈز ہوا، ڈسٹرکٹ مینیجر ڈاکٹر ہولا رام کے مطابق ایڈز سے متاثرہ بچوں کی عمریں آٹھ ماہ سے آٹھ سال تک کی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے جب ڈاکٹر کا ٹیسٹ کروایا تو اسے خود ایڈز نکلا ،پولیس نے ڈاکٹر مظفر کو گرفتار کر لیا ہے ،پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کا کلینک بھی رجسٹرڈ نہیں ہے۔ ڈاکٹر کے خلاف تھانہ رتوڈیرو میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔گرفتار ڈاکٹر مظفر کا کہنا ہے کہ سندھ ہیلتھ کمیشن میرےخلاف سازش کررہاہے،اگر مجھے ایڈز کا پتا ہوتا تو میں اپناعلاج کراتا،مجھے کسی قسم کی تکلیف نہیں تھی۔ پولیس نے ڈاکٹر کو مقامی عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے تین روز کا ریمانڈ دے دیا ہے۔