ایک ارب 8 کروڑ روپے مالیت ٹیکس چوری کرنیوالی فیکٹری کیخلاف مقدمہ درج

3 ارب 70کروڑ روپے مالیت کا خام مال درآمد کیا
0
157

کراچی: پاکستان کسٹمز پوسٹ کلئیرنس آڈٹ نارتھ نے جعلی مینوفیکچرنگ یونٹ کی آڑ میں ایک ارب 8 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری کا سراغ لگا کر جعلی یونٹ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

باغی ٹی وی : نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر پی سی اے نارتھ سمیع الحق نے بتایا کہ مذکورہ فرم نے فاٹا/پاٹا ریجن کے لیے سیلزٹیکس اور ایڈیشنل سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 3 ارب 70کروڑ روپے مالیت کا خام مال درآمد کیا، اس کمپنی کی جانب سے درآمدہ ہونے والے مختلف اقسام کے فیبرکس کی ویلیوایڈیشن کرکے فاٹا/پاٹا میں فروخت کرنے کے بجائے مقامی مارکیٹ میں فروخت کردیا گیا۔

ڈائریکٹر پی سی اے نارتھ کے مطابق کسٹمز کلئیرنس آڈٹ کے دوران اس بات کی نشان دہی ہوئی کہ خیبر فیبرکس ایمبرائیڈ ری فاٹا اور پاٹا کے نام پر دی گئی ٹیکس مراعات کا غلط استعمال کرنے میں ملوث پائی گئی ہے،فاٹا اور پاٹا کی اس مینوفیکچرنگ یونٹ کے نام پر 3.7 ارب روپے مالیت کی 174 گڈز ڈیکلریشنز کے ذریعے 4 ہزار 63 میٹرک ٹن مختلف ٹیکسٹائل فیبرکس درآمد کی گئیں، جن میں پولیسٹر ٹولے نیٹ، پولیسٹر آرگینزا وون فیبرکس اور کمبلوں میں استعمال ہونے والے پرنٹڈ و ڈائیڈ بائل فیبرکس شامل ہیں۔

ڈائریکٹر پی سی اے نارتھ کے مطابق ان مصنوعات کی فاٹا اور پاٹا کے لیے ٹیکس ترغیبات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے درآمد کنندہ نے 72کروڑ روپے کی سیلز ٹیکس، 12کروڑ 62 لاکھ روپے کی ایڈیشنل سیلزٹیکس اور 23کروڑ 55لاکھ روپے کی انکم ٹیکس کی چوری کی، چھاپے کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ باڑہ بازار میں قائم ٹیکسٹائل ملز دراصل ایک گھر ہے جس میں فیکٹری کے نام پر دو سلائی مشینیں اور فیبرکس کے صرف 4 رول موجود تھے،مذکورہ درآمد کنندہ کو قانونی لین دین ثابت کرنے کا بھرپور موقع بھی فراہم کیا گیا-

Leave a reply