مزید دیکھیں

مقبول

جنوبی کوریا کے سابق صدر کو رہائی مل گئی

سئیول: جنوبی کوریا کے سابق صدر یون سوک یول...

میرپور خاص: دریاؤں کے عالمی دن ،دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر احتجاج

میرپور خاص،باغی ٹی وی (نامہ نگار سید شاہزیب شاہ)...

حادثے کے چھ دن بعد تک زخمی حالت میں خاتون کار میں زندہ

انڈیانا کے شمال مغربی علاقے میں ایک 41 سالہ...

میری ٹائم وزارت میں زمین کے گھپلے کے بعد ایک اور بڑا اسکینڈل

کراچی: میری ٹائم وزارت میں زمین کے گھپلے کے...

پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ؛ رواں سال متاثرہ بچوں کی تعداد 41 ہوگئی

پاکستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے کے خدشات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ رواں سال اس نئے کیس کے بعد پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف محکمہ صحت کے لیے باعث تشویش ہے۔ حالیہ کیس کے بعد صوبے میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے، جو کہ ملک کے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ رواں سال بلوچستان کے ضلع لورالائی سے رپورٹ ہونے والا پہلا کیس ہے۔
رواں سال بلوچستان کے 11 مختلف اضلاع میں پولیو کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔ ان اضلاع میں قلعہ عبداللّٰہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سے 6 کیسز سامنے آئے ہیں، جبکہ کوئٹہ سے 3 اور پشین، ژوب اور چمن سے 2، 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ دیگر اضلاع میں قلعہ سیف اللّٰہ، ڈیرہ بگٹی، خاران، نوشکی، جھل مگسی، اور اب لورالائی میں ایک، ایک کیس سامنے آیا ہے۔محکمہ صحت کے حکام نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلانے میں بھرپور تعاون کریں۔ حکام کے مطابق 28 اکتوبر سے ایک نئی انسداد پولیو مہم شروع ہو رہی ہے جس میں بچوں کو ویکسین دی جائے گی تاکہ اس مہلک بیماری کا مؤثر طریقے سے خاتمہ کیا جاسکے۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کے کیسز میں اضافے سے محکمہ صحت کے لیے اہم چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔ عوامی آگاہی اور ویکسینیشن مہمات کے ذریعے ہی اس مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔