وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران ملک نے اقتصادی شعبے میں خاطر خواہ ترقی کی ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے روپے کی قدر میں استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اب ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر ہیں جبکہ مہنگائی کی شرح بھی کم ہوکر چار اعشاریہ نو فیصد پر آگئی ہے گزشتہ 14ماہ کے دوران حکومت نے معاشی محاذ پرمثبت پیش رفت کی ہے،حسابات جاریہ کے کھاتوں اورمالی خسارے میں نمایاں کمی آئی ہے،حسابات جاریہ کے کھاتے گزشتہ کئی ماہ سے فاضل جارہے ہیں، ملکی کرنسی مستحکم ہے، زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ ہورہاہے،امپورٹ کور دو ہفتوں سے بڑھ کر ڈھائی ماہ کا ہو چکا ہے،اس سال کے اختتام تک ہمارے پاس تین ماہ کی درآمدات کیلئے زرمبادلہ دستیاب ہوگا،مہنگائی کی شرح کم ہوگئی ہے، نومبرمیں مہنگائی کی شرح 78ماہ کی کم ترین 4.9فیصد کی سطح پرآچکی ہے،کائبور13فیصدکے قریب ہے جس سے اس بات کی عکاسی ہورہی ہے کہ ہم درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔شرح سود میں کمی سے صنعتوں اورکم لاگت والے گھروں کی تعمیرکے شعبہ کوبھی فائدہ پہنچے گا۔
وزیرخزانہ محمد اونگزیب کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ صرف پالیسی فریم ورک کے حوالہ سے کام کیا جائے اورکاروبارمیں مداخلت کوکم سے کم کیاجاسکے،حکومت سبسڈی اور دیگر سہولیات ضروردیں گی تاہم مداخلت بہت کم ہوگی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ کاروباراورسرمایہ کاری کے حوالہ سے نجی شعبہ کوملک کی قیادت کرنی ہے،پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی نے اچھی کارگردگی کامظاہرہ کیاہے جس کی عکاسی اعدادوشمارسے بھی ہورہی ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ہائوسنگ کا آبادی اور آب ہوا میں تبدیلیوں جیسے دو اہم مسائل کا براہ راست تعلق ہے ،ان مسائل کے حل کیلئے ہم انتظارنہیں کرسکتے، پاکستان کی آبادی 2.5فیصدکی شرح سے بڑھ رہی ہے، چائلڈ سٹنٹنگ اوردیگرمسائل کے ساتھ ساتھ ہائوسنگ کاشعبہ بھی بڑھتی ہوئی آبادی سے منسلک ہے، آب و ہوا میں تبدیلیاں دوسرا بڑا مسئلہ ہے، 2022کے سیلاب سے پاکستان بری طرح متاثرہوا اوریہ تباہی اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے ہماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے،ہمیں موسمیاتی لحاظ سے موزوں ہائوسنگ کی طرف جاناہوگا، مورگیج فنانسنگ کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی اورفورتھ کلوژر ضروری ہے، ان مسائل کے حل کیلئے سٹیٹ بینک سمیت تمام شراکت داروں کو مل کرکام کرنا ہوگا۔ مورگیج فنانس کیلئے بعض مائیکروفنانس بینک کام کررہے ہیں اوردیگربینک بھی سامنے آرہے ہیں، اس حوالہ سے ہم ترغیبات دیں گے تاہم ماضی کی غلطیوں کونہیں دہرایاجائے گا۔








