ایک ہفتے میں 19 بندروں کی موت، مکینوں نے کرونا کا شبہ ظاہر کر دیا، بندروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار

0
37

ایک ہفتے میں 19 بندروں کی موت، مکینوں نے کرونا کا شبہ ظاہر کر دیا، بندروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 2 درجن سے زائد بندروں کی موت نے شہریوں کو پریشان کر دیا، شبہہ ظاہر کیا گیا ہے کہ ان بندروں کی موت کرونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے

واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کے پوانسا گاؤں میں پیش آیا جہاں گزشتہ ایک ہفتے میں 2 درجن سے زیادہ بندروں کی موت ہو چکی ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق پوانسا گاؤں میں موجود بندروں کی پہلے اچانک طبیعت خراب ہوتی ہے پھر چوبیس سے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر بندروں کی موت ہو جاتی ہے۔ اس طرح سے اب تک تقریباً 19 بندروں کی موت ہو چکی ہے۔ بندروں کے اس طرح سے اچانک بیمار ہونے کے بعد مرنے سے کورونا وائرس کے خطرے کے شبہ کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

بندروں کے مسلسل مرنے کی خبر ملنے پر ویٹرنری ڈاکٹرز کی ٹیم اور محکمہ جنگلات کے حکام نے علاقہ کا دورہ کیا اور مرنے والے بندروں کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا، اسکے لئے بندروں کو بریلی بھجوایا گیا ، زندہ بندروں کو بھی ڈاکٹرز نے چیک کیا، مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بندروں کی اس طرح سے موت اس سے پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی

بریلی میں واقع انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سے بندروں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے کا انتظار کیا جا رہا ہے، جانوروں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پوانسا گاؤں کے بندر نمونیا میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مردہ بندروں میں لیور، کڈنی کا انفیکشن تھا۔ انہوں نے اس کے لئے زیادہ مقدار میں آلودہ پانی پینے کو ذمہ دار قرار دیا۔ پانی میں شاید کسانوں نے جراثیم کش دوا کا استعمال کیا تھا۔

ابھی تک بندروں کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ نہیں آئی تا ہم اہلیان علاقہ میں اس حوالہ سے خوف پایا جاتا ہے کہ شاید ان کی موت کرونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہے.

Leave a reply