یکم اکتوبر 2025 سے اب تک اسرائیلی فورسز نے غزہ جانے والے امدادی بیڑے "صمود فلوٹیلا” پر کارروائی کرتے ہوئے 46 ممالک کے 500 افراد کو حراست میں لیا ہے ،یہ کارکنان مختلف ممالک سے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور محصور غزہ کے لیے امداد لے کر روانہ ہوئے تھے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے غیر قانونی طور پر 20 سے زائد مرتبہ فلوٹیلا کے جہازوں کو روکا اور کارکنان کو گرفتار کیا۔ تاہم اس تمام دباؤ اور رکاوٹوں کے باوجود ایک جہاز میکینو اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے میں کامیاب ہوگیا اور بالآخر فلسطینی پانیوں میں داخل ہو گیا،اب یہ انکلیو کے ساحلوں سے تقریباً 20 کلومیٹر دور ہے اور اس وقت غزہ کی پٹی کے قریب ترین جہاز ہے۔صمود فلوٹیلا کی 40 کشتیاں اسرائیل نے تحویل میں لی ہیں، 12 کشتیاں اب بھی غزہ کی طرف رواں دواں ہیں اور اسرائیلی جہاز انکو بھی تحویل میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں.
رپورٹ میں بتایا گیا کہ "صمود فلوٹیلا” کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف عالمی توجہ مبذول کرانا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر محصور شہریوں تک امداد پہنچانا ہے۔ اس قافلے میں شامل کارکنان میں انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور مختلف ممالک کے سماجی رہنما شامل تھے۔بین الاقوامی برادری نے اسرائیلی کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی ناکہ بندی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور عالمی قوانین کے منافی ہے۔ فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور دنیا کو غزہ میں جاری انسانی بحران سے آگاہ کرتے رہیں گے۔











