وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے اپنے ایک سال کے دوران جو کچھ بھی ممکن تھا، وہ کیا ہے اور آئندہ بھی عوامی فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔
سندھ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں سندھ حکومت نے متعدد عوامی منصوبوں کا آغاز کیا ہے۔ ان منصوبوں میں خاص طور پر گورننس کے شعبے میں ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت سی نئی تبدیلیاں لانے کی کوشش کی گئی ہے، جس سے عوامی خدمات کی فراہمی میں سہولت پیدا ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ایک سال پہلے بلاول بھٹو زرداری نے سندھ ہاری کارڈ کا اجرا کیا تھا، جس کے ذریعے تقریباً 10 ارب روپے ایک لاکھ سے زائد ہاریوں کو دیے گئے ہیں، تاکہ انہیں مالی مشکلات سے نجات مل سکے اور ان کی معاشی حالت میں بہتری آئے۔اس کے علاوہ، مراد علی شاہ نے پیپلز انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرام کا بھی ذکر کیا جس کا آغاز طلبہ کے لیے کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے ذریعے 3 جامعات میں 11 ہزار 71 طلبہ نے گریجویشن مکمل کی ہے، اور آئی ٹی کے شعبے میں تین اہم پورٹلز بھی بنائے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے "سندھ پیپلز ہاؤسنگ فار فلڈ افیکٹیز” منصوبہ سندھ حکومت کا فلیگ شپ پروجیکٹ ہے، جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ کراچی میں بھی ترقیاتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے تاکہ شہر کی ترقی اور عوام کی سہولت کے لیے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لائی جا سکے۔گھوٹکی میں زرعی ریسرچ سینٹر قائم کرنے کی خبر دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے کے دیہاتوں میں ڈیجیٹل میپنگ کے عمل کو بھی تیز کیا گیا ہے اور اس میں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ان تمام اقدامات کے باوجود ایک سال میں جو کچھ بھی ممکن تھا، وہ کیا گیا ہے اور ہم قائداعظم محمد علی جناح اور ذوالفقار علی بھٹو کے ویژن کو آگے بڑھا رہے ہیں تاکہ سندھ کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مزید اقدامات کیے جا سکیں۔انہوں نے اختتام پر کہا کہ سندھ حکومت عوام کی خدمت کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور آئندہ بھی اسی جذبے کے تحت کام جاری رکھے گی۔