کراچی: عوامی نیشنل پارٹی (ANP) کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کراچی بار میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کے نظام میں موجود خرابیوں کو دور کرنے کے لیے وکلاء کو مزید کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے 19 ویں ترمیم کے بارے میں کہا کہ یہ افتخار چوہدری نے مسلم لیگ کو استعمال کرتے ہوئے بندوق کی نوک پر کروائی تھی۔سینیٹر ایمل ولی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ "یہاں دادا کے کیس کا فیصلہ پوتے کے سامنے آتا ہے۔” انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے ذمہ داروں سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا، کہا کہ "جس جس کے ساتھ ہم نے ظلم کیا ہے، ان سب لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔”ایمل ولی نے پارلیمان کی بالادستی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اداروں کو اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان میں بدقسمتی سے ججز بولتے ہیں، ان کے فیصلے نہیں بولتے۔اس موقع پر کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے آئینی ترمیم کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "جو آئینی ترمیم ہونے جارہی ہے، اس کے تین چار ڈرافٹ گھوم رہے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے جیسے چوری چھپے سب کچھ ہورہا ہے۔” ایمل ولی خان کی اس تقریر نے عدلیہ کی اصلاحات اور پارلیمانی بالادستی کے حوالے سے نئے مباحثے کو جنم دیا ہے۔

Shares: