پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے سابق پارٹی رہنما ثمر بلور کی مسلم لیگ ن میں شمولیت پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ثمر بلور کا مسلم لیگ ن میں شامل ہونا حیران کن بات نہیں ہے، کیونکہ متعدد پارٹی رہنماؤں نے پہلے ہی اس امکان کی نشاندہی کر دی تھی۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ ثمر بلور کو صوبائی اسمبلی کی نشست شہید بشیر بلور اور شہید ہارون بلور کے لہو کی قربانیوں کی بدولت ملی تھی، جنہوں نے پارٹی اور عوام کی خدمت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما حاجی غلام احمد بلور آج بھی پارٹی کے ساتھ چٹان کی طرح مضبوطی سے کھڑے ہیں اور ان کی سیاسی زندگی میں 60 سال سے زائد قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔صدر اے این پی نے مزید کہا کہ غلام احمد بلور کی عمر اور تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ مزید کسی بھی سیاسی آزمائش کے مستحق نہیں ہیں، اور ان کی قربانیاں پارٹی کے لیے رہنمائی کا منبع ہیں۔

دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما غلام احمد بلور نے بھی ثمر بلور کی پارٹی چھوڑنے پر ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ثمر بلور کا یہ ذاتی فیصلہ ہے اور وہ اس میں کسی مداخلت کے حق دار نہیں ہیں۔ غلام احمد بلور نے اپنی وفاداری عوامی نیشنل پارٹی کے ساتھ ظاہر کی اور کہا کہ وہ پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ثمر بلور، جو کہ پشاور کے معروف بلور خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، نے حال ہی میں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی ہے۔ وہ عوامی نیشنل پارٹی میں صوبائی سطح کی رہنما تھیں اور 2018 میں ضمنی انتخابات جیت کر پہلی بار صوبائی اسمبلی کی رکن بنیں۔ جون 2020 میں انہیں خیبر پختونخوا اے این پی کی صوبائی سیکرٹری انفارمیشن مقرر کیا گیا تھا۔

ثمر بلور نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں وفاقی وزیر امیر مقام بھی موجود تھے۔ اس ملاقات کے دوران انہوں نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ثمر بلور کی شمولیت سے مسلم لیگ ن کو خیبر پختونخوا میں مضبوطی ملے گی۔ثمر بلور، شہید رہنما ہارون بشیر بلور کی بیوہ ہیں اور انہوں نے تقریباً چار سال تین ماہ (24 اکتوبر 2018 سے 18 جنوری 2023 تک) صوبائی اسمبلی کی رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔

Shares: