پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے صدر مملکت آصف علی زرداری کو ایک اہم خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمل ولی خان نے اپنے خط میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کی مشکلات اور دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے مسائل کا ذکر کیا۔ خط کے متن کے مطابق، دونوں صوبوں میں حالات انتہائی سنگین ہیں اور عوام دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے روزمرہ کے زندگی میں مشکلات اور بے چینی پھیل گئی ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں حکومت اپنی رٹ کھو چکی ہے، اور امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ اے این پی کے صدر نے واضح طور پر کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ مزید تاخیر یا غلط فیصلوں سے اجتناب کیا جائے۔ ان کے مطابق، حکومتی اداروں کو اس سنگین مسئلے کا فوری حل نکالنا ہوگا تاکہ عوام کا اعتماد دوبارہ بحال ہو سکے۔
ایمل ولی خان نے خط میں یہ بھی کہا کہ حکومت کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کو یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ ریاست ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کیا جائے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے تاکہ ان سنگین مسائل پر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے بات کریں اور ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کی جا سکے جو ان صوبوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنائے۔اے این پی کے صدر کی جانب سے لکھا گیا یہ خط ایک اہم سیاسی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے لئے ایک مضبوط پیغام فراہم کرتا ہے کہ ان کے مسائل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔