آئینی ترمیم جمہوریت کی تقویت اور قیدیوں کی مشکلات کے حل کے لیے ضروری ہے، عرفان صدیقی

irfan-siddiqui

اسلام آباد: حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے مجوزہ آئینی ترمیم کے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس ترمیم میں شامل کسی بھی شق کی نشاندہی نہیں کر پا رہے جو بنیادی انسانی حقوق، عوامی مفاد، آئین کی روح یا عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہو۔ اپنے ایک بیان میں سینیٹر صدیقی نے واضح کیا کہ یہ ترمیم نہ صرف جمہوریت کی تقویت کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے قیدیوں کی مشکلات بھی کم ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کو وہ مقام ملنا چاہیے جو کسی بھی جمہوری پارلیمانی نظام کا بنیادی تقاضا ہے۔
عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ مخالفین کی جانب سے آئینی ترمیم کو صرف دھڑا بند سیاست کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے خصوصی کمیٹی کی سات میٹنگز کا ذکر کیا، جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک بھی سفارش یا تجویز پیش نہیں کی۔ سینیٹر صدیقی نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ بعض افراد نہیں چاہتے کہ جیلوں میں قید ہزاروں قیدیوں کی مشکلات کم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم عوامی مفاد میں ہے اور اس کی مخالفت کرنے والوں کی نیت پر سوال اٹھتا ہے۔ عرفان صدیقی کے اس بیان کے بعد یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومتی جماعت آئینی ترمیم کے معاملے میں کسی بھی قسم کی مایوسی یا مزاحمت برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہے اور وہ اپنی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو جمہوریت کی تقویت کے لیے ایک اہم قدم سمجھتی ہے۔

Comments are closed.