راجیہ سبھا میں سیول ایوی ایشن وزارت نے ممبران پارلیمنٹ کے متعدد سوالات کے جواب میں بتایا کہ پچھلے چھ مہینوں کے دوران ایئر انڈیا کو حفاظتی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں پانچ مختلف نوعیت کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کل 9 شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے ہیں ان میں سے ایک خلاف ورزی کے حوالے سے کارروائی مکمل کی جا چکی ہے۔

وزیر مملکت برائے سول ایوی ایشن مرلی دھر موہول نے بتایا کہ ایئر انڈیا کی مختلف حفاظتی مسائل کی نشاندہی کی گئی اور ان پر شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے۔انہوں نے سی پی ایم کے رکن جان بریٹاس کے سوال کے جواب میں کہا، "ایک خلاف ورزی پر کارروائی مکمل ہو چکی ہے”، مگر مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

یہ تازہ ترین اطلاعات اس حادثے کے چند ہفتے بعد سامنے آئی ہیں جب ایئر انڈیا کے بوئنگ ڈریم لائنر طیارے کا احمد آباد میں حادثہ پیش آیا تھا جس میں 260 افراد جاں بحق اور 81 زخمی ہوئے تھے۔ احمد آباد سے لندن جا رہا یہ طیارہ حادثے کے بعد میڈیکل کالج کے ہوسٹل میں جا گرا تھا۔ اس پر سوار 241 افراد میں سے صرف ایک شخص ہی بچ پایا تھا، باقی ہلاک ہونے والے افراد زمین پر بھی موجود تھے۔حادثے کے فوراً بعد سول ایوی ایشن کی نگرانی کرنے والی ایجنسی ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا کے بوئنگ 787-8 اور 787-9 طیاروں کا معائنہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

وزیر سیول ایوی ایشن کے ذریعے دیے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایئر انڈیا کے کل 33 طیاروں میں سے 31 آپریشنل ہیں جن کا معائنہ کیا گیا، جن میں 8 طیاروں میں معمولی خرابیاں دریافت ہوئیں جنہیں درست کرنے کے بعد دوبارہ آپریشن کے لیے جاری کر دیا گیا۔ باقی 2 طیارے معمول کے شیڈول کے تحت مرمت کے مراحل میں ہیں۔دیگر سوالات کے جواب میں مرلی دھر موہول نے کہا کہ احمد آباد کے حادثے کی وجہ جاننے کے لیے ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہیں، بشمول اس امکان کے کہ کہیں یہ کوئی سازش یا بد نیتی کا نتیجہ تو نہیں۔

وزارت نے بتایا کہ ڈی جی سی اے نے اپریل 2025 تک مجموعی طور پر 254 حفاظتی خلاف ورزیوں کے حوالے سے کارروائیاں کی ہیں۔ گزشتہ سال یہ تعداد 673 اور 2023 میں 542 رہی ہے۔ ان کارروائیوں میں وارننگز، معطلی، لائسنس کی منسوخی اور مالی جرمانے شامل ہوتے ہیں۔

Shares: