امریکہ میں واشنگٹن ڈی سی کے قریب بدھ کی رات ایک المناک فضائی حادثہ پیش آیا، جس میں امریکی فوج کا بلیک ہاک ہیلی کاپٹر ایک مسافر طیارے سے ٹکرا گیا۔ حادثے کے چند سیکنڈ پہلے کی ایئر ٹریفک کنٹرولر اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کے درمیان گفتگو سامنے آئی ہے جس نے اس المناک واقعے کی تفصیلات مزید پیچیدہ بنا دی ہیں۔
حادثے کے وقت ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر "PAT25” سے سوال کیا، "PAT25، کیا آپ کی نظر میں CRJ طیارہ ہے؟” اس کے بعد بلیک ہاک ہیلی کاپٹر نے جواب دیا، "PAT25 CRJ کے پیچھے سے گزر رہا ہے۔” لیکن اس کے فوراً بعد ہی کسی جواب کی توقع کے باوجود ایئر ٹریفک کنٹرولر کو کچھ بھی موصول نہ ہوا، اور دونوں طیارے ایک دوسرے سے ٹکرا گئے۔حادثے کے بعد کچھ سیکنڈز میں ایک اور پائلٹ کو ریڈیو پر پکارتے ہوئے سنا گیا، "ٹاور، کیا تم نے اسے دیکھا؟” جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تصادم کے بعد کسی بھی پائلٹ کی حالت سے بے خبر تھا۔
رپورٹس کے مطابق، ایئر ٹریفک کنٹرولر نے فوری طور پر ریگن نیشنل ایئرپورٹ سے دوسرے طیاروں کے راستے تبدیل کر دینا شروع کر دیے تاکہ مزید کسی سانحے سے بچا جا سکے۔ ابتدائی پرواز کے ڈیٹا سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ دونوں طیاروں کے راستے واشنگٹن ڈی سی کے جنوب میں ایک ہی وقت میں ملے، جس کی وجہ سے تصادم ہوا۔
اس بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کی پرواز ایک تربیتی مشن کے طور پر جاری تھی۔ فوجی ذرائع کے مطابق، بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کا تعلق 12ویں ایوی ایشن بٹالین سے تھا، جو فورٹ بیلوائر سے آپریٹ کرتی ہے اور واشنگٹن ڈی سی کے علاقے میں ہیلی کاپٹر کی نقل و حمل اور تکنیکی ریسکیو سپورٹ فراہم کرتی ہے۔
حادثے کے بعد حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر اور پائلٹ کے درمیان رابطہ کیوں منقطع ہوا اور اس کی وجہ سے یہ تباہ کن حادثہ پیش آیا۔ اس کے علاوہ، بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے اڑان بھرنے والے اسٹیشن کا پتہ چلانا بھی ایک اہم سوال ہے جس کا جواب ابھی تک نہیں مل سکا۔
ایک نیا آڈیو ریکارڈنگ جاری کیا گیا ہے جس میں حادثے کے فوراً بعد کی صورتحال سنی جا سکتی ہے۔ اس ریکارڈنگ میں ایک شخص جو غالباً پائلٹ ہے، ایئر ٹریفک کنٹرول سے سوال کرتا ہے: "ٹاور، کیا آپ نے یہ دیکھا؟”جواب آتا ہے: "ہاں، ہم نے یہ دیکھا۔”پھر وہی کنٹرولر علاقے میں موجود طیاروں کو اپنی پوزیشنز برقرار رکھنے کی ہدایت دیتا ہے۔کنٹرولر نے کہا کہ "یہ شاید دریا کے درمیان میں تھا،””میں نے ابھی ایک آتشبازی دیکھی اور پھر وہ غائب ہو گیا۔ اس کے بعد سے کچھ نہیں دیکھا، جب تک وہ دریا میں نہیں گر گیا۔ لیکن یہ طیارہ تھا اور ایک ہیلی کاپٹر تھا جو تصادم کا شکار ہوئے، میں کہوں گا کہ یہ ایک آدھ میل دور تھا اس کی لینڈنگ کی سمت سے۔”
ایئر ٹریفک کنٹرولر نے ایئر فیلڈ کو بند کر دیا، رن ویز کو بند کرتے ہوئے لینڈنگز اور دیگر تمام حرکات روک دیں۔چند منٹوں میں، کنٹرولرز نے علاقے میں موجود دیگر طیاروں کو دوبارہ ہدایت دی۔”مجھے آپ سے فوری طور پر لینڈنگ کی ضرورت ہے،” نزدیک ایئرپورٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے سوال کیا: "کیا آپ کچھ دیر کے لیے ڈلِس جا سکتے ہیں؟”
واشنگٹن طیاہ حادثہ،شادی شدہ عالمی چمپئن فگر اسکیٹرز طیارے میں سوار تھے
روسی نیوز ایجنسی تاس کے مطابق، دو فگر اسکیٹرز اس طیارے میں سوار تھے جو حادثے کا شکار ہوا ہے،ایوگینیہ ششکوا اور وادیوم ناؤموف، جو شادی شدہ تھے، 1994 میں جوڑے کی فگر اسکیٹنگ میں عالمی چمپئن بنے تھے۔ریاستی خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں ایک "ذرائع” کا حوالہ دیا۔
واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان خوفناک تصادم
امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے بھیجنے کا اعلان