ایرانی جوہری سائنسدان کو ہم نے قتل کروایا، موساد سربراہ نے کیا اعتراف
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نے انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران سے 2018 میں لاکھوں دستاویزات چوری کر کے اسرائیل بھیج دی گئی تھیں
خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نے ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل کا اعتراف کر لیا اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ یوسی نے ایران کے خلاف کاروائیوں کا بھی اعتراف کیا اور کہا کہ ایرانی جوہری پلانٹ کی تباہی اور سائنسدان کے قتل میں اسرائیلی ملوث تھا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے 2018 میں کارروائی سے متعلق بتایا تھا،
ایرانی سرزمین پر کارروائی کے لیے 20 موساد کے ایجنٹ شامل تھے،آپریشن کو تل ابیب میں موساد کے کمانڈ سینٹر میں براہ راست دیکھا گیا،تمام 20 ایجنٹ کارروائی میں محفوظ رہے اور اب بھی خیریت سے ہیں محسن فخری زادہ ہدف تھے اور ان کی سائنسی معلومات سے موساد کو خدشات لاحق تھے،
ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو گزشتہ نومبر میں تہران کے باہر قتل کر دیا گیا تھا ، ایرانی سائنسدان کے قتل کے بعد ایران نے اسرائیل پر ہی الزام لگایا تھا، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اسرائیل اس واقعہ میں ملوث ہے،سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر نے انکشاف کیا تھا کہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کو سیٹلائٹ کے ذریعے کنٹرول کرکے مصنوعی ذہانت سے چلنے والی مشین گن کے ذریعے قتل کیا گیا ۔انٹیلیجنس سیٹلائٹ سے لیس مشین گن نے گاڑی میں سوار ایٹمی سائنسدان کے چہری کو ہدف بنایا جب کہ کار میں موجود ان کی اہلیہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا جو صرف 10 انچ کی دوری پر موجود تھیں۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادے کو دہشت گردی کی کارروائی کے دوران شہید کردیا گیا تھا محسن فخری زادے کے قتل پر ایران نے شدید احتجاج کیا تھا،اور قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا عندیہ دیا تھا اور اس بات کا عزم کیا تھا کہ محسن فخری زادے کے قاتلوں سے بدلہ لیا جائے ۔
ایران کا سائنسدان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان، نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت
جوہری سائنسدان کے قتل پر ایرانی صدر حسن روحانی نے کیا بڑا اعلان
شہید فخری زادہ کے قاتلوں کو سزا دینے کیلئے ایرانی سپریم لیڈر کا بڑا اعلان