دوحہ: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں تعینات امریکی فوجیوں سے خطاب کے دوران اہم اعلانات کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی بگرام ایئربیس امریکا کے پاس ہی رہے گی اور اسے کسی کو نہیں دیا جائے گا۔

ٹرمپ نے قطر کے العدید ایئربیس پر موجود امریکی فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی تنازعات کا خاتمہ ان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، تاہم اگر امریکا کے اتحادیوں کو خطرہ لاحق ہوا تو وہ طاقت کے استعمال سے گریز نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے شراکت داروں کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ گزشتہ روز قطر اور امریکا کے درمیان 42 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، جو دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات کو نئی جہت دیں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قطر آئندہ برسوں میں العدید ایئربیس پر 10 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کرے گا، جس سے نہ صرف ایئربیس کی استعداد بڑھے گی بلکہ خطے میں امریکی موجودگی مزید مضبوط ہوگی۔ٹرمپ نے امریکی فضائیہ کی قوت میں اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جلد ہی امریکی فضائیہ کے بیڑے میں جدید ترین "ایف 47” طیارہ شامل کیا جائے گا، جبکہ "ایف 35” کے جدید ورژن "ایف 55” کی تیاری بھی جاری ہے، جس کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2026 کے دفاعی بجٹ میں امریکی سروس ممبران کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، جو فوجیوں کی خدمات کا اعتراف ہے۔

بھارت اور پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے خیال میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تنازع حل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کے بجائے تجارت کو فروغ دیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کی جانب سے اس پیغام پر مثبت ردعمل سے خوش ہیں۔

Shares: