ایئر انڈیا کی ایئرپورٹ گیٹ وے سروسز فراہم کرنے والی کمپنی AISATS کے گُڑگاؤں دفتر میں کام کے دوران پارٹی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کمپنی نے چار سینئر افسران سے فوری استعفیٰ طلب کر لیا ہے۔
یہ ویڈیو ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہے جب چند روز قبل ہی ایئر انڈیا کی پرواز AI 171 کا المناک حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 259 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سانحے کے فوراً بعد کمپنی کے دفتر میں جشن منانا سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنا۔AISATS کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا "ہم پرواز AI 171 کے سانحے سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہرے دکھ اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ اس موقع پر جو ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، وہ بدقسمتی سے ہمارے ادارے کی قدروں کے خلاف ہے اور ہم اس پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔”ترجمان نے مزید کہا کہ یہ رویہ کمپنی کے اصولوں اور اخلاقی معیار کے منافی ہے، اور اس غیر سنجیدہ حرکت کے ذمہ داران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔”ہم پیشہ ورانہ رویے، ہمدردی، اور احتساب کے اصولوں پر کاربند ہیں، اور اسی لیے چار سینئر افسران سے استعفے لیے گئے ہیں جبکہ دیگر متعدد ملازمین کو وارننگ جاری کی گئی ہے،”
واضح رہے کہ AISATS ایک مشترکہ منصوبہ ہے جو ایئر انڈیا لمیٹڈ (جو اب ٹاٹا گروپ کا حصہ ہے) اور SATS لمیٹڈ (گیٹ وے سروسز اور فوڈ سلوشنز فراہم کرنے والی کمپنی) کے درمیان 50-50 فیصد شراکت داری پر مبنی ہے۔
یاد رہے کہ 12 جون کو لندن جانے والی ایئر انڈیا کی بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر پرواز نے احمد آباد ایئرپورٹ سے پرواز کے فوراً بعد قریبی علاقے میگھانی نگر میں واقع بی جے میڈیکل کالج کے رہائشی کمپلیکس سے جا ٹکرائی۔ المناک حادثے میں جہاز میں سوار 242 مسافروں میں سے صرف ایک مسافر ایک بھارتی نژاد برطانوی شہری معجزاتی طور پر زندہ بچا، جو سیٹ 11A پر موجود تھا۔