وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک پریس کانفرنس میں سابق وزیر ہوا بازی غلام سرور خان اور تحریک انصاف کے بانی پر قومی ایئر لائنز کے خلاف سنگین جرائم کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں اس معاملے میں برابر کے شریک تھے اور ان کے اقدامات کی وجہ سے پاکستانی ایئر لائنز پر پابندیاں عائد ہوئیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سابق وزیر ہوا بازی کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں اور اقدامات نے قومی ایئر لائن کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا اور اس کے نتیجے میں پاکستان کا نام ایئر سیفٹی لسٹ سے نکال دیا گیا، جو کہ ایک اہم قومی نقصان اور سنگِ میل تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ غلام سرور خان نے اپنے منصب کا غلط استعمال کرتے ہوئے قومی ایئر لائن کو "قبرستان” بنا دیا، اور بانی پی ٹی آئی بھی اس میں برابر کے شریک ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے قومی وقار کو بحال کرتے ہوئے پاکستانی ایئر لائنز سے پابندیاں ہٹانے میں کامیابی حاصل کی ہے، جو ملک کے لیے خوش آئند اور فخر کا باعث ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف قومی ایئر لائنز ہی نہیں بلکہ ایک نجی ایئر لائن کو بھی برطانیہ نے پروازوں کی اجازت دی ہے، جس سے ملکی فضائی صنعت کی ترقی کی امیدیں روشن ہوئیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ جلد از جلد نیویارک سمیت دیگر اہم بین الاقوامی پروازیں بھی بحال کی جائیں، اور اس حوالے سے پاکستان بیرون ملک اپنی آپریٹنگ لائسنس کے لیے درخواست دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تمام بین الاقوامی ریگولیٹرز، خاص طور پر برطانیہ اور یورپی ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے اقدامات کو سراہا اور قومی ایئر لائن کے آپریٹر سول ایوی ایشن کو عالمی سطح پر پذیرائی دی۔

Shares: