نئی دہلی: بالی وڈ کی معروف اور خوبرو اداکارہ ایشوریہ رائے بچن نے اپنی شناخت کے غیر قانونی استعمال کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پلیٹ فارمز کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ کے وکلا کی ٹیم نے نئی دہلی کی عدالت میں مشترکہ درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ متعدد آن لائن پلیٹ فارمز اور اے آئی ایپلی کیشنز ان کی تصاویر، ویڈیوز اور آواز کو ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے ذریعے نامناسب اور فحش مواد میں استعمال کر رہی ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف ان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے بلکہ ان کی کردار کشی بھی کی جا رہی ہے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ایسے تمام پلیٹ فارمز کو حکم دیا جائے کہ وہ اداکارہ کا نام، تصاویر اور آواز کسی بھی غیر قانونی یا غیر اخلاقی مواد کے لیے استعمال نہ کریں۔ وکلا کی ٹیم نے عدالت کو ایک فہرست بھی فراہم کی ہے جس میں جعلی اور فحش ویب سائٹس کے نام شامل ہیں جو ایشوریہ رائے کے نام سے منسوب ہیں۔ اس کے علاوہ بعض ای کامرس ویب سائٹس کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو اداکارہ کی اجازت کے بغیر ان کے نام سے مصنوعات فروخت کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ نے اپنی درخواست میں فی الحال کسی بھی پلیٹ فارم سے ہرجانے کا مطالبہ نہیں کیا۔ تاہم عدالت نے ابتدائی سماعت کے دوران فریقین کو نومبر تک دلائل سمیت طلب کر لیا ہے، جبکہ کیس کی باضابطہ کارروائی جنوری 2026 میں شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مقدمے کا فیصلہ بھارت میں ڈیجیٹل پرائیویسی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال کے حوالے سے ایک اہم مثال قائم کر سکتا ہے، خصوصاً مشہور شخصیات کے حقوق کے تحفظ کے تناظر میں۔