مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا اختر مینگل اور بلوچستان مسائل پر بیان

rana sanullah, saad

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت اختر مینگل سے رابطہ کرے گی کیونکہ وہ دوستوں کے منانے سے راضی ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اختر مینگل کے موقف کا احترام کیا جائے۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ محمود اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان سے مسلم لیگ (ن) کے اچھے تعلقات ہیں اور ان کے ساتھ ملاقاتیں جاری رہیں گی۔رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مذاکرات کی ممکنہ عدم موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ محمود اچکزئی سے مذاق کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچکزئی کا کہنا ہے کہ اگر سب مل کر بیٹھیں تو معاملہ آگے بڑھ سکتا ہے۔
دوسری جانب، سعد رفیق نے اختر مینگل کے قومی اسمبلی سے استعفے کو وفاق کے لیے برا شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ استعفے کو مؤخر کیا جائے اور بات چیت کی جائے۔ انہوں نے بلوچستان کے مسائل کو سنگین قرار دیا اور کہا کہ مسئلہ پسندیدہ سیاسی کھلاڑیوں کے ذریعے حل نہیں ہوگا۔رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ نوازشریف اور محمود اچکزئی دونوں چاہتے ہیں کہ سب سے بات ہو، اور اسی بنیاد پر مزید رابطے کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاستدانوں کو مذاکرات کرنے کی ہدایت دی ہے اور مذاکرات میں رکاوٹ صرف پی ٹی آئی کے بانی ہیں۔ شہبازشریف نے بھی کبھی نہیں کہا کہ پہلے معافی مانگی جائے۔سعد رفیق نے بلوچستان کے درد کو ناسور قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی سر تک آ چکا ہے اور کوئی جامع منصوبہ بندی نظر نہیں آ رہی۔

Comments are closed.