غزہ میں اسرائیلی فوج کے تازہ حملے میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف اپنے ساتھیوں کے ساتھ شہید ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی میں صحافیوں کے خیمے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں الجزیرہ کے دو صحافیوں اور تین کیمرا آپریٹرز کی شہادت کا واقعہ پیش آیا ہے۔شہدا میں الجزیرہ کے نامور صحافی انس الشریف، محمد قریقہ، اور کیمرا آپریٹرز محمد ظاہر، محمد نوفل، اور مومین علیوا شامل ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 28 سالہ انس الشریف اور ان کے ساتھی اس وقت شہید ہوئے جب وہ اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لیے مخصوص ایک خیمے میں موجود تھے، جسے اسرائیلی فوج نے بمباری سے تباہ کر دیا۔
غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 237 صحافی شہید ہو چکے ہیں، جو جنگ زدہ علاقوں میں صحافت کے لیے ایک انتہائی خطرناک صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے انس الشریف کو نشانہ بنانے کی تصدیق کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے ایک عسکری سیل کے سربراہ تھے اور اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کے خلاف راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔ تاہم، انس الشریف نے شمالی غزہ سے بڑے پیمانے پر رپورٹنگ کی تھی اور ماضی میں بھی انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔