اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہمشیرہ علیمہ خان کا نام سفری پابندی (ایگزٹ کنٹرول لسٹ یا اسٹاپ لسٹ) میں شامل کرنے کے معاملے پر فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔
پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس خادم حسین سومرو نے علیمہ خان کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں نے اپنا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی استدعا کی ہے۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس سومرو نے استفسار کیا کہ آیا درخواست گزارہ کے خلاف فوجداری ضابطے کی سیکشن 87 یا 88 کے تحت کوئی کارروائی زیرِ التوا ہے یا نہیں۔درخواست گزارہ کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ علیمہ خان کے خلاف نہ تو دفعہ 87 کے تحت کوئی اشتہاری قرار دینے کی کارروائی جاری ہے اور نہ ہی دفعہ 88 کے تحت کوئی ضبطگی کا عمل ہو رہا ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ علیمہ خان کا نام بغیر کسی قانونی جواز کے سفری پابندی کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
عدالت نے فریقین سے سوال کیا کہ علیمہ خان کا نام کس بنیاد پر فہرست میں شامل کیا گیا اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام کی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے واضح کیا کہ کسی شہری کے نقل و حرکت کے حق میں مداخلت ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور اس کے لیے ٹھوس قانونی بنیاد درکار ہوتی ہے۔بعد ازاں عدالت نے فریقین کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ سماعت سے قبل تفصیلی رپورٹ جمع کروائیں۔ کیس کی مزید سماعت 5 مئی 2025 تک ملتوی کر دی گئی ہے۔