تفتیشی افسر نے علیمہ خان سے فون نمبر مانگ لیا

0
110
pti

سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عدت کا کوئی کیس نہیں ہے، اس کا مقصد بھائی کو اندر رکھنا ہے۔

علیمہ خان انسداد دہشت گردی عدالت لاہورمیں پیش ہوئیں،عمران خان کی بہن عظمیٰ خان بھی عدالت پیش ہوئی، تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ بھی عدالت پیش ہوئیں، علیمہ خان نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ضمانت کے لیے آ رہے ہیں، تفتیشی آفیسر پیش نہیں ہوتا، ہمیں انصاف نہیں مل رہا،ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کے لیے کوئی سزا مقرر کریں،

صحافی نے سوال کیا کہ آج عدالت میں آپ نے خان کےانداز میں گفتگو کی عدالت میں آپ نے کہا کہ آپ سے دو گھنٹے تفتیش کی گئی کیا سوالات تھے؟ جس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ تفتیش کےدوران ڈی آئی جی نے کہا اپنافون نمبر دےدیں اس پر میں نے کہا آپ ہمارے فون ٹیپ کر رہے ہیں کیسےممکن ہے کہ آپ کےپاس ہمارےنمبر نہ ہوں اس پر وہ مسکرادیے،تفتیشی افسر نے کہا کہ جناح ہاؤس کے باہر تھیں میں نے کہا کہ میں نہیں تھی، مجھے کہا گیا تصویر ہے میں نے کہا دکھا دیں تصویر ہے تو،یہ ٹوٹل تحقیقات تھی،

9مئی کے مقدمات: علیمہ خان اور جج خالد ارشد کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ،دوران سماعت علیمہ خان نے کہا کہ جج صاحب اگر پولیس افسران عدالت میں جھوٹ بولیں تو کیا سزا ہے, ہمیں دو دو گھنٹے تفتیش کےلیے بٹھایا جاتا ہے, یہاں آکر کہتے ہیں کہ ہم شامل تفتیش شامل نہیں ہوئے ،اگر ہم نے کوئی جرم کیا ہے توہمیں جیل میں ڈال دیں ،جج خالد ارشد نے کہا کہ ہمارا کام جیل میں ڈالنا نہیں شواہد کو دیکھ کر انصاف کرنا ہے, علیمہ خان نے کہا کہ کیا کوئی وقت نہیں ہوتا کہ اتنی مدت میں تفتیش مکمل کرنی ہے، دور دراز سے لوگ آتے ہیں لیکن تفتیشی نہیں آتا, تفتیشی سے کہیں کہ یا ہمیں جیل میں ڈالیں یا ضمانت منظور کرے,جج خالد ارشد نے کہا کہ ایک سال سے آپ ضمانتوں میں پیش ہو رہے ہیں کبھی آپ نے اتنا زور دیا ، آپ آتے تھے تاریخ لیکر چلے جاتے ہیں مگر آج آپ اچانک سے بولنے لگ گئے ہیں ،علیمہ خان نے کہا کہ ایک وقت آتا ہے کہ انسان کی بس ہوجاتی ہے, کبھی تفتیشی کو ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے کبھی ہائیکورٹ چلا جاتا ہے, جج خالد ارشد نے کہا کہ آپ سوچیں تفتیشی پر کتنا پریشر ہوگا ، ہم ایک دو تاریخوں پر آپ کا فیصلہ کردیں گے ,علیمہ خان نے ایک بار پھر کہا کہ آپ یا تفتیشی کو جیل میں ڈالیں یا ہمیں جیل میں ڈالیں,جج خالد ارشد نے کہا کہ آج میں تفتیشی کو سختی سے ہدایت کروں گا,

‏علیمہ خان،عمر ایوب، زین قریشی عظمی خان سمیت دیگر کی ضمانتوں کی درخواست پر سماعت کے دوران لاہور پولیس کا تفتیشی افسر آج بھی پیش نہ ہوا،عدالت نے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن کو آج ہی طلب کرلیا

عمران خان پر لگی دفعات پر سزائے موت ہو سکتی ہے،علیمہ خان کا پھر بیان

جج کے پیچھے پولیس کھڑی ہوتی تا کہ جج کو ڈرایا جائے،علیمہ خان

جس کیس سے متعلق کوئی بات نہ کر سکیں اس پر کیا کہیں،علیمہ خان

شیر افضل مروت کی لاٹری نکل آئی، نواز کا دکھڑا،علیمہ کی پنکی سے چھیڑچھاڑ

پی ٹی آئی چیئرمین کیسا ہو، بشریٰ بی بی جیسا ہو،علیمہ باجی کا پارٹی پر قبضہ نامنظور ،نعرے لگ گئے

Leave a reply