عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور پارٹی کے ورکرز نے اڈیالہ کے باہر دھرنا دے دیا،اڈیالہ جیل کی دیواروں پر،ہلہ بول ،ہلہ بول کے نعرے لگائے جا رہے ہیں –

عمران خان کی بہنوں نے بھارتی میڈیا پر جو اسکرپٹ بیان کیا تھا اس پر عمل شروع کردیا گیا؟ علیمہ خان کی سربراہی میں اڈیالہ کے باہر جتھوں کے ہمراہ انتشاری نعرے لگائے جارہے ہیں،جیل پر حملے کے لئے اُکسایا جارہا ہے،جبکہ علیمہ خان کے بیانات کو ایک بار پھر انڈین میڈیا پر کوریج دی جا رہی ہے،علیمہ خان کا فیلڈ مارشل پر دیا گیا بیان انڈین میڈیا پر چلایا جا رہا ہے جس میں علیمہ خان کہتی ہیں کہ صرف عاصم منیر کا قانون چلایا جا رہا ہے،عمران خان کی بہنوں کو ان سےملنے سے روک دیا گیا۔

ادھر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا ہے کہ ہر منگل کو ہمیں یہاں روکا جاتا ہے، ہم کوئی غیر قانونی اور غیر آئینی کام نہیں کر رہے، احتجاج کے علاوہ ہمارے پاس اور کیا راستہ بچا ہے۔بانی کا مطالبہ آئین کی بحالی، جمہوریت کی بحالی اور رول آف لا ہے، افغان ٹریڈ بند ہونے سے کتنے لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں، عدلیہ کو آزادی کے دائرے سے ہی باہر نکال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالات بد سے بدترین ہوتے جارہے ہیں، قانون کے مطابق ہمیں ملاقات کی اجازت دے دیں، بانی کو اگر یہاں سے کہیں اور شفٹ کریں گے تو کیا باقی ملک میں سیکورٹی صورتحال بہتر ہے؟حکومت بتائے میری بہن نے گزشتہ ملاقات پر کیا سیاسی بات کی، سیاسی باتیں تو پارٹی کے لوگوں سے کی جانی چاہیےہم کوئی دہشتگرد نہیں ہیں، پی ٹی آئی پرامن جماعت ہے، انہوں نے واٹر کینن کا استعمال کرکے ہم لوگوں کو زخمی کیا، پنجاب پولیس دہشتگرد پولیس ہے، ملاقات نہیں کراتے نا کرائیں ہم پرامن بیٹھے ہیں آج کمبل بھی لائے ہیں، سارا پاکستان مجبوری میں ہے، پولیس مجبور ہے میڈیا مجبور ہے لیکن ہم مجبور نہیں ہیں کیونکہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے ” آزادی یا موت ” ۔

دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ عظمیٰ خان کا کہنا ہے ہمارا ایمان اللہ پر ہے ، اللہ ہمارے ساتھ ہے ، حق کے ساتھ ہے، ہمارے لیے اللہ ہی کافی ہے ، میں نے کوئی سیاسی بات نہیں کی نہ ہی مجھے کسی نے اس دن باہر روکا تھا میں ایک آزاد خاتون ہوں ، میں عمران خان کی بہن ہوں ، مجھے کوئی بھی بات کرنے سے نہیں روک سکتا ، کیا کوئی ہے جو مجھے روک سکے ؟ مجھے اپنی مرضی سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

Shares: