علیمہ خان کا دورہ پشاور و مردان: عمران خان کی رہائی کے لیے مہم کا اعلان

0
61
pti

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے سابق وزیراعظم کی رہائی کے لیے مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق علیمہ خان نے گزشتہ روز پشاور اور مردان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جیل میں قید پارٹی کارکنان اور ان کے خاندانوں سے ملاقات کی۔پشاور کے دورے کے دوران علیمہ خان نے پی کے 83 کے علاقے گور گٹھڑی کا دورہ کیا۔ وہاں انہوں نے پارٹی کارکنوں سے ملاقات کی، جنہوں نے پارٹی قیادت اور خاص طور پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت نے انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے اور ان کے مسائل کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ اس موقع پر علیمہ خان کے ساتھ پی ٹی آئی کی ایم این اے شاندانہ گلزار اور پارٹی رہنما خدیجہ شاہ بھی موجود تھیں۔

علیمہ خان نے کارکنوں کی شکایات سننے کے بعد پارٹی قیادت پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پارٹی قیادت کے رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کو نظرانداز کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے اپنے دورے کے بارے میں وزیراعلیٰ یا کابینہ کے کسی رکن کو بھی اعتماد میں نہیں لیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی کی رہائی کے لیے خود کارکنوں کے ساتھ مل کر مہم چلائیں گی۔پشاور کے بعد علیمہ خان نے مردان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے پارٹی کارکنوں سے ملاقات کی۔ مردان میں بھی علیمہ خان نے پارٹی کارکنوں کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی اور انہیں یقین دلایا کہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے وہ ہر ممکن کوشش کریں گی۔ علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ان کی جدوجہد جاری رہے گی اور وہ خود کارکنوں کے ساتھ مل کر اس مہم کو آگے بڑھائیں گی۔

علیمہ خان کی جانب سے اعلان کردہ اس مہم کے بعد پی ٹی آئی کے اندر ایک نئی لہر پیدا ہو سکتی ہے۔ علیمہ خان کے اس اقدام کو پارٹی کے اندر ایک اہم پیشرفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، کیونکہ انہوں نے پارٹی قیادت کو نظرانداز کرتے ہوئے کارکنوں کو ساتھ لے کر مہم کا اعلان کیا ہے۔ اس مہم کا مقصد نہ صرف عمران خان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے بلکہ پارٹی کارکنوں کی حوصلہ افزائی اور ان کی ناراضگی کو دور کرنا بھی ہے۔سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ علیمہ خان کا یہ قدم پارٹی کے اندرونی معاملات اور کارکنوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر ایک واضح پیغام ہے۔ ان کے اس اقدام سے پارٹی قیادت پر دباؤ بڑھے گا اور عمران خان کی رہائی کے لیے مہم میں تیزی آ سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ علیمہ خان کے اس دورے کے بعد پارٹی کارکنوں میں ایک نیا جوش پیدا ہو جو پارٹی کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے میں مدد دے۔علیمہ خان کی اس مہم کے بعد مستقبل قریب میں پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات اور کارکنوں کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے امکانات روشن ہیں۔ اس مہم کا آئندہ کے سیاسی حالات پر کیا اثر پڑے گا، یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔

Leave a reply