رکنِ قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ 24 نومبر کے بعد ہی یہ بات واضح ہو گئی تھی کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے دن گنے جا چکے ہیں۔

ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے جیل جانے کا الزام بھی علی امین پر عائد کیا گیا، جبکہ ان کی جنید اکبر اور دیگر اہم رہنماؤں کے ساتھ بھی سخت ٹکراؤ رہا۔ مروت کے مطابق بانیٔ پی ٹی آئی کی جانب سے آپریشن کی جو خواہش تھی، وہ علی امین کی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔انہوں نے مزید بتایا کہ علی امین گنڈاپور نے آخر میں علیمہ خان سے بھی محاذ آرائی کی۔ مروت کے بقول علی امین نے انہیں خود بتایا تھا کہ انہوں نے بانیٔ پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ "آپ کے اہل خانہ مداخلت کر رہے ہیں”۔

شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے بانیٔ پی ٹی آئی کو یہ بھی کہا کہ سال، ڈیڑھ سال میں رہائی ممکن نظر نہیں آ رہی۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی آنکھیں بند کر کے بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایت مانتے ہیں، اسی وجہ سے انہیں نیا وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے۔مزید برآں، مروت نے یہ بھی عندیہ دیا کہ پارٹی کے اندر کئی مضبوط گروپس موجود ہیں جو اس نامزدگی کو تبدیل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

اسپین پارلیمنٹ میں اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی کا قانون منظور

Shares: