ملک ریاض کے قریبی ساتھی کرنل ریٹائر خلیل الرحمن کی رہائش گاہ پر چھاپہ ، کرنل خلیل کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا-
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس جب کرنل خلیل کے گھر گھسنے کی کوشش کرتی ہے تو انہیں فیملی اور ملازمین کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے گھر کی خواتین اور مردوں کے بولنے کی اوازیں سنائی دیتی ہیں جن میں خواتین کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ہم پاکستان میں نہیں انڈیا میں رہ رہے ہیں اور انہیں لیڈی پولس کے ساتھ مزاحمت کرتے اور بحث کرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ پولیس کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے بھی سنا جا سکتا ہے-
https://x.com/ahmad__bobak/status/1948866772083372465
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعڈ صارفین کا کہنا ہے کہ،پولیس کارروائی میں رخنہ ڈالنے والوں کو بھی گرفتار کرنا چاہیے،مطلوب ملزم کو پولیس گرفتار کرنے آئی ہے ساتھ میں لیڈی پولیس ہے ۔ یہ دروازہ کھولے ، بچہ کارڈ کیوں کھیل رہی ہے فائلیں بیچتے ہوئے غیرت یاد نہیں آتی اب ڈیوٹی کرنے والے ملازمین کو بے غیرت بنارہی ہے،پی ٹی آئی کے دور میں جس ملک ریاض کے اجازت کے بغیر اس کے سوسائٹی میں پرندہ پر بھی نہیں مار سکتا تھا اس کا کوئی ملازم گرفتار کرنا تو ناممکنات میں سے تھا آج وہ خود روپوش اور اس کے لوگ گرفتار ہںورہے ہیں یہ سب کچھ خواب و خیال سا لگتا ہے
اس سے قبل 13 جولائی کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر بڑی کاروائی کرتے ہوئے ملک ریاض کے بھائی فرحت اور ان کی بیوی زہرا فرحت اور دیگر سٹاف کو گرفتار کیا گیا تھا-