اوچ شریف (باغی ٹی وی ،نامہ نگارحبیب خان)ضلع مظفرگرح کی تحصیل پور کے تھانہ سیت پور کی حدود سے 60 سالہ بوڑھی خاتون، اس کی بہو، اور ڈیڑھ سالہ شیر خوار بچے سمیت چار افراد کو غیر قانونی طور پر دیپالپور ضلع اوکاڑہ پولیس نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اغوا کر لیا۔ پانچ روز گزرنے کے باوجود بازیابی نہ ہونے پر متاثرہ خاندان نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور تھانہ سیت پور کے ایس ایچ او کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ڈی پی او مظفرگڑھ سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق نواحی موضع گبر آرائیں، تھانہ سیت پور کے رہائشی خادم حسین آرائیں نے صحافیوں کو بتایا کہ دیپالپور سے تعلق رکھنے والے سب انسپکٹر شبیر احمد نے اپنے اہلکاروں شعیب یاسین، طاہر رفیق اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پرائیویٹ گاڑی میں ہماری بستی پر حملہ کیا۔ اس دوران وہ زوار حسین کے بارے میں معلومات لینے آئے جو محنت مزدوری کے لیے دیپالپور میں مقیم تھا۔

اہل علاقہ نے انہیں بتایا کہ زوار حسین یہاں موجود نہیں ہے اور اس کے والدین کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ زوار حسین نے ایک شادی شدہ خاتون سمیرا گلزار کو اغوا کیا ہوا ہے اور اس کے خلاف دیپالپور تھانہ میں مقدمہ درج ہے۔

جب زوار حسین اور اس کے خاندان کا کوئی فرد قابو نہیں آیا تو سب انسپکٹر شبیر احمد نے انتہائی بے رحمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خادم حسین کی 54 سالہ بیوی نور مائی، 60 سالہ رقیہ مائی، 40 سالہ بہو طاہرہ بی بی اور دوسری بہو شازی بی بی کو زبردستی پکڑ کر ڈیڑھ سالہ شیر خوار پوتے سمیت اغوا کر لیا۔

خادم حسین آرائیں کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچے کو اسلحہ کے زور پر اغوا کیا گیا اور انہیں پرائیویٹ ہائی ایس ویگن میں ڈال کر لے جایا گیا۔ جاتے جاتے پولیس اہلکاروں نے دھمکی دی کہ سمیرا گلزار کو واپس کر کے اپنی خواتین کو واپس لے جانا۔

لواحقین نے 15 اور 1787 پر کمپلینٹ درج کروا دی ہے، لیکن ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ خادم حسین آرائیں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک خاتون ہونے کے ناطے بے گناہ خواتین کی بازیابی میں مدد کریں۔ انہوں نےآرپی او ڈیرہ غازیخان اور ڈی پی او مظفرگڑھ سے بھی اپیل کی کہ وہ پولیس کی اس غیر قانونی کارروائی پر نوٹس لیں اور خواتین کی فوری رہائی ممکن بنائیں۔

دوسری جانب بستی چاکی موضع گبر آرائیں کے رہائشیوں نے دن دیہاڑے شیر خوار بچے اور خواتین کے اغوا پر شدید احتجاج کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کر کے خواتین کی رہائی میں کردار ادا کریں۔

Shares: