آل پارٹیز کانفرنس کا اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے اہم اعلامیہ جاری

apc

تمام جماعتوں کی کانفرنس کی طرف سے منظور شدہ اعلامیہ میں کہا کہ ہم پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندے، جو پاکستانی معاشرے کے مختلف پہلوؤں کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف جاری وحشیانہ جارحیت اور نسل کشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں، حالانکہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC)، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل، بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) اور عالمی برادری کی طرف سے بار بار جنگ بندی کی اپیلیں کی جا چکی ہیں۔ہم اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ اسرائیل بلا روک ٹوک جنگ کی وسعت میں اضافہ کر رہا ہے، جو علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، جس میں لبنان کے خلاف حالیہ جارحیت، مغربی کنارے میں حملے، تہران میں حماس کے رہنما کے قتل اور لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا قتل شامل ہیں، جو علاقائی امن اور سلامتی کے لئے ایک خطرہ ہے۔
ہم فلسطین اور کشمیر کے لوگوں کے حق خود ارادیت کی بے پناہ حمایت کا اظہار کرتے ہیں، اور فلسطین کے حوالے سے OIC اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی حمایت کرتے ہیں، جو اسرائیلی افواج کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے انخلا کا مطالبہ کرتی ہیں اور تنازعہ کے حل کے لئے ایک پرامن اور مذاکراتی راستے کی حمایت کرتی ہیں۔پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے 2 اگست 2024 کو منظور کردہ قرارداد "اسرائیلی مظالم اور فلسطینی عوام کے خلاف بربریت کی مذمت” اور دیگر متعلقہ قراردادوں کی یاد دلاتے ہوئے،
1. اسرائیل کی نسل کشی مہم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے، جس کے نتیجے میں 42,000 سے زائد جانیں ضائع ہو چکی ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اور 96,000 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، علاوہ ازیں غزہ کی تقریباً پوری آبادی کی بڑے پیمانے پر تباہی اور بے گھر ہونے کی صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتی ہے۔
2. اسرائیل کے اسکولوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں، پناہ گزین کیمپوں پر حملوں، اور انسانی ہمدردی کے کام کرنے والوں اور صحافیوں کے قتل کی مذمت کرتی ہے، جو بین الاقوامی انسانی قانون کی مکمل خلاف ورزی ہے۔
3. فلسطینی عوام کے خلاف ظلم و ستم کے خاتمے کے لئے فوری اور بغیر شرط جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے؛ غزہ کی ناکہ بندی کو ختم کیا جائے؛ بلا رکاوٹ انسانی اور طبی امداد فراہم کی جائے؛ اور اسرائیل کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور نسل کشی کے اعمال کے لئے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
4. بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اسرائیل کو علاقائی امن و استحکام کو مزید نقصان پہنچانے سے روکنے کے لئے فوری اقدامات کرے، بشمول لبنان اور دیگر علاقائی ممالک کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی روک تھام۔
5. OIC، عرب ریاستوں کی لیگ، اقوام متحدہ، اور دیگر برادر ممالک کی جاری سیاسی اور سفارتی کوششوں کی مکمل حمایت کرتی ہے، جو مقبوضہ فلسطین کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے ہیں، نیز وسیع تر علاقائی امن و استحکام کے لئے بھی۔
6. اسلامی تعاون تنظیم (OIC) سے درخواست کرتی ہے کہ وہ فلسطین کی صورت حال، اسرائیل کی جارحیت اور اس کے علاقائی امن و سلامتی پر اثرات کے بارے میں ہنگامی سمٹ کا انعقاد کرے، اور اسلامی اُمہ کی اتحاد کی ضرورت کو اجاگر کرے۔
7. اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 18 ستمبر 2024 کی قرارداد ES-10/24 کی مکمل عمل درآمد کی اپیل کرتی ہے، جو اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے؛ بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) کی عارضی تدابیر کا حوالہ دیتی ہے جو اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف مزید نسل کشی کے اعمال سے روکنے کی بات کرتی ہیں؛ اور 19 جولائی 2024 کے ICJ کے مشاورتی رائے کی تجدید کرتی ہے، جو اسرائیلی قبضے کی غیر قانونی حیثیت کو دوبارہ اجاگر کرتی ہے۔
8. 11 نومبر 2023 کے عرب-اسلامی سمٹ کے مشترکہ اعلامیے کی یاد دلاتی ہے، جس میں تمام ممالک سے کہا گیا تھا کہ وہ اسرائیلی قبضے کے حکام کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی برآمد بند کریں۔
9. فلسطینی عوام کی امداد کے لئے اقوام متحدہ کے امدادی و خدمات کے ادارے (UNRWA) کے کردار کی حمایت کا اظہار کرتی ہے۔
10. پاکستان کے عزم کی تصدیق کرتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے لئے ممکنہ سیاسی، سفارتی، اخلاقی اور انسانی امداد کی کوششوں میں اضافہ کرے گا۔
11. غزہ کے لوگوں کے لئے پاکستان سے 10 انسانی امداد کی کھیپوں کے بھیجنے کی تعریف کرتی ہے، اور لبنان کے لوگوں کے لئے طبی امداد کی درخواست کرتی ہے، اور فلسطینی عوام کے لئے انسانی امداد کے سلسلے کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتی ہے، بشمول فلسطینی طلباء کے لئے تعلیمی مواقع اور پاکستان میں زخمی فلسطینی بچوں کے علاج کی ضرورت۔
12. فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور دیگر بنیادی حقوق کے حصول، اور ایک قابل عمل، محفوظ، باہم جڑے ہوئے اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے مکمل حمایت کا اعلان کرتی ہے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور ساتھ ہی فلسطین کی مکمل اقوام متحدہ کی رکنیت کے لئے بھی۔
13. پاکستان کی حکومت سے درخواست کرتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو سیاسی، سفارتی اور انسانی امداد فراہم کرتی رہے، اور غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے لئے سفارتی کوششوں کی حمایت کرتی رہے۔
14. 29 نومبر 2024 کو فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے طور پر خصوصی جوش و خروش کے ساتھ منانے کا فیصلہ کرتی ہے۔
15. کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی پختہ طور پر تصدیق کرتی ہے اور جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل کے لئے کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کی اپیل کرتی ہے۔
یہ قرارداد 07 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تمام جماعتوں کی کانفرنس کے ذریعہ منظور کی گئی۔

Comments are closed.