میرپورخاص،باغی ٹی وی(نامہ نگارشاہزیب شاہ کی رپورٹ) سندھ اسپورٹس فنڈز کی مبینہ لوٹ مار کا دوسرا مرحلہ مکمل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اہلکاروں اور اولمپک عہدیداران کا گٹھ جوڑ اس فنڈز کو ٹھکانے لگانے میں مصروف ہے۔
سندھ اسپیشل گیمز کے نام پر کراچی کے چند مخصوص اداروں کی ٹیموں کو مدعو کرکے اور من پسند عہدیداران کو شامل کرکے یہ گٹھ جوڑ اسپیشل افراد کے ساتھ مذاق اڑا رہا ہے۔ اس طرح صوبائی وزیر اور سیکریٹری اسپورٹس کی ناک کے نیچے قومی خزانے کو لوٹا جا رہا ہے۔
سندھ بھر سے اسپیشل افراد کی نمائندہ تنظیموں نے اس پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ اسپورٹس بورڈ کے قواعد و ضوابط کے مطابق کھیل کا انعقاد اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری نہیں ہے۔ لیکن صوبائی وزیر اسپورٹس محمد بخش خان مہر سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر بھی ہونے کی وجہ سے اس میں پیچیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
اس پورے معاملے میں سندھ اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کے فزیکل ایجوکیشن سے نابلد، نااہل اور ناتجربہ کار ڈائریکٹر اور ضلعی افسران کا اہم کردار ہے۔
اسپیشل نوجوانوں کے رہنما لعل محمد بلوچ اور قمرالدین ملک نے مقتدر حلقوں کی بے حسی پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور گورنر سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ افسران اور حکومتی اہلکاروں کی مبینہ کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے بدعنوانی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے