مگرمچھوں کے خون میں زہریلے کیمیائی اجزا کی موجودگی کا انکشاف

امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کے کیپ فیئر دریا کے اطراف میں موجود مگرمچھوں کے خون میں 14 زہریلے کیمیائی اجزا کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے کے مطابق ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کیرولائنا کے فائیٹ وِل میں واقع کیمورس پلانٹ سے دریائے کیپ فیئر میں خارج ہونے والے پی ایف اے ایس کی اعلیٰ سطح ممکنہ طور پر مقامی مگرمچھوں کو خود سے قوت مدافعت کے امراض سے بیمار کر رہی ہے جو کہ انسانی بیماریوں جیسے لیوپس کی طرح دکھائی دیتی ہے۔

ریپٹائلز کے خون میں ’پرفلوروالکائلس اور پولی فلورو الکائلس (پی ایف ایز)‘ کی سطح پر کی جانے والی اس تحقیق نے سائنس دانوں کی تشویش میں اضافہ کیا ہے کہ یہ کیمیا ان جانوروں کے جینیاتی اور مدافعتی نظام کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

جمعرات کو فرنٹیئرز ان ٹاکسیکولوجی جرنل میں شائع ہوا،کے مطابق کیپ فیئر واٹرشیڈ میں مچھلیوں کے خون کا تجربہ کیا گیا جو کئی دہائیوں سے کیمورز کی آلودگی کا شکار ہیں۔ جبکہ مگرمچھوں کے خون میں زہریلے مادے PFAS مرکبات اور مدافعتی بیماری انتہائی میں اعلی سطح دکھائی۔

نارتھ کیرولائنا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محقق اور مطالعہ کے شریک مصنف سکاٹ بلیچر نے کہا کہ یہ واقعی اس نقصان کو نمایاں کرتا ہے جو ہم پی ایف اے ایس سے ماحولیاتی نظام میں دیکھ رہے ہیں، اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم ابھی ان کے اثرات کی سطح کوکھو جنا شروع کر رہے ہیں یہ خیال کہ وہ آس پاس جا رہے ہیں اور مستقبل قریب کے لیے پانی کے نظام کو آلودہ کر رہے ہیں، واقعی حیران کن ہے۔

پروفیسر اسکاٹ بلیچر کا یونیورسٹی کی جانب سے ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ مگرمچھ کبھی کبھار کسی انفیکشن میں مبتلا ہوتے ہیں۔ انہیں زخم لگتے ہیں لیکن وہ جلد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

دنیا میں اگلی وبا گلیشیرز کے پگھلنے کی وجہ سے آسکتی ہے،تحقیق

انہوں نے کہا کہ انفیکشن زدہ زخموں کا مناسب طریقے ٹھیک نہ ہونا ایک تشویش ناک بات تھی۔ اس ہی وجہ سے پی ایف ایز کے افشا ہونے اور مگرمچھوں کے مدافعتی نظام کے درمیان تعلق کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔

امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انوائرنمنٹل ہیلتھ سائنسز کے مطابق پی ایف ایز ہماری روز مرہ کی متعدد اشیاء میں موجود ہوتے ہیں جن میں برتن، شیمپو، کاسمیٹکس وغیرہ شامل ہیں۔

اسکاٹ بلیچر کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2018 سے 2019 کے درمیان کیپ فیئر دریا کے اطراف میں موجود 49 مگرمچھوں کے خون کے نمونے لے کر ان کی صحت کا معائنہ کیا ان کےخون کے نمونوں کا موازنہ دریا سے 48.28 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود واکاما جھیل کے 26 مگرمچھوں کے خون کے نمونوں سے کیا گیا۔

ٹیکساس مین گوگل کے خلاف بغیر اجازت بائیو میٹرک ڈیٹا استعمال کرنے پر مقدمہ درج

محققین نے 23 پی ایف ایز کو دیکھا اور دونوں گروہوں کے خون کے نمونوں میں کیمیا کی اقسام اور سطح کی موجودگی میں واضح فرق پایا۔

اسکاٹ بلیچر کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں نے کیپ فیئر دریا کے نمونوں میں اوسطاً 10 مختلف پی ایف ایز کی نشان دہی کی۔ جبکہ واکاما جھیل کے مگرمچھوں میں اوسطاً پانچ مختلف پی ایف ایز موجود تھے۔

’پرفلوروالکائلس اور پولی فلورو الکائلس مادہ، تقریباً 12,000 کیمیکلز پر مشتمل ہے جو اکثر مصنوعات کو پانی، داغ اور گرمی کے خلاف مزاحمت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔انہیں "ہمیشہ کے لیے کیمیکلز” کہا جاتا ہے کیونکہ یہ قدرتی طور پر نہیں ٹوٹتے، اور کینسر، جگر کے مسائل، تھائرائیڈ کے مسائل، پیدائشی نقائص، گردے کی بیماری، قوت مدافعت میں کمی اور صحت کے دیگر سنگین مسائل کا باعث بنتے ہیں-

قطرچینی پانڈوں کا تحفہ حاصل کرنے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا ملک بن گیا

Comments are closed.