القادر ٹرسٹ کیس،عمران خان کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری

0
162
adyayla

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے درخواست پر سماعت کی،ٹرائل کورٹ نے عمران خان کی درخواستِت ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی تھی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر نیب کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیا،عدالت نے قرار دیا کہ آفس فیس جمع نہ ہونے کی وجہ سے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری نہیں ہوئے،پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ تو ضمانت بعد از گرفتاری کا کیس ہے، درخواست گزار جیل میں ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی

عمران خان کو پیش نہ کرنے پر سپرینڈینٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
دوسری جانب عمران خان کی6 اور بشری بی بی کی ایک درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی،سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے کی،دوران سماعت عدا لت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل جواب جمع کروائیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ عدالت کی بار بار ہدایت پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہیں لگوائی گئی، عدالت نے سپرینڈینٹ اڈیالہ جیل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 11 مارچ تک ملتوی کردی

انٹر نیٹ بڑا بدمعاش ہو گیا ہے،جج طاہر عباس سپرا کے ریمارکس
دوران سماعت جج طاہر عباس سِپرا اور عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا ،عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے شکوہ کیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی حاضری لگائی گئی نہ عدالت میں پیش کیا گیا، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو چاہیے کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کریں،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ عمران خان کو اصولی طور پر عدالت میں پیش کرنا چاہیے، انہیں تحفظ دینا ریاست کی ذمے داری ہے،وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ اب انٹر نیٹ بھی بند کر دیا گیا ہے، کچہری میں نیٹ کام نہیں کرتا،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ انٹر نیٹ بڑا بدمعاش ہو گیا ہے،جج طاہر عباس سِپرا کے اس جملے پر عدالت میں قہقہے گونج اٹھے،

جیل گئے تو آپ کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا،عمران خان کے وکیل کا جج سے مکالمہ
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ آج عمران خان اور بشریٰ بی بی کی حاضری لگا کر ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کر دوں گا، اگر ویڈیو لنک پر حاضری نہ لگائی تو مجھے خود فائل اٹھا کر اڈیالہ جیل جانا پڑے گا،وکیل نعیم پنجوتھا نے جج طاہر عباس سِپرا سے کہا کہ جیل گئے تو آپ کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ ایسا نہ کہیں، میں کچھ نہیں بولوں گا،وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ متعدد بار پروڈکشن آرڈر کے باوجود سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عمران خان کو پیش نہیں کرتے، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کرنا چاہیے،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جواب نہ دیا تو توہینِ عدالت کی کارروائی ہو گی،وکیل آمنہ علی نے جج طاہر عباس سِپرا سے کہا کہ عدالتیں ہی آخری امید ہوتی ہیں،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ آپ درست کہہ رہی ہیں،قانون ہی آخری امید ہوتا ہے،

جو مرضی کر لیں، لوگ نکل کر پی ٹی آئی کوووٹ دیں گے،عمران خان کا پیغام علیمہ کی زبانی

عمران خان پر لگی دفعات پر سزائے موت ہو سکتی ہے،علیمہ خان کا پھر بیان

جج کے پیچھے پولیس کھڑی ہوتی تا کہ جج کو ڈرایا جائے،علیمہ خان

جس کیس سے متعلق کوئی بات نہ کر سکیں اس پر کیا کہیں،علیمہ خان

شیر افضل مروت کی لاٹری نکل آئی، نواز کا دکھڑا،علیمہ کی پنکی سے چھیڑچھاڑ

پی ٹی آئی چیئرمین کیسا ہو، بشریٰ بی بی جیسا ہو،علیمہ باجی کا پارٹی پر قبضہ نامنظور ،نعرے لگ گئے

عمران نے کہا ووٹ چوروں کے ساتھ مفاہمت نہیں ہو سکتی،علیمہ خان

Leave a reply