امن معاہدہ کی امریکہ نے کی خلاف ورزی، طالبان پر فضائی حملے

0
40

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امن معاہدے کے بعد امریکہ نے افغانستان میں طالبان پر فضائی حملہ کیا ہے

امریکی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی طیاروں نے افغان صوبے ہلمند میں طالبان پرحملہ کیا،ہلمند میں طالبان پر فضائی حملہ دفاعی تھا،طالبان کی جانب سےافغان نیشنل سیکیورٹی چیک پوائنٹس پرحملے کیے جارہے تھے،

امریکی فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن امن کے لیے پرعزم ہے،امن عمل کے شراکت داروں کا دفاع کرنا ہماری ذمہ داری ہے.

قبل ازیں افغانستان کے صوبے قندوز کے ضلع امام صاحب میں ایک حملے میں سولہ افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ حملے کے دوران مزید دس فوجیوں کو یرغمال بھی بنالیا گیا

واضح رہے کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان جنگ بندی کیلئے دو سال سے جاری مذاکرات کے بعد امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔امریکی صدر نے کہا کہ 14 ماہ میں امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلا ہو گا، ہمسایہ ممالک افغانستان میں استحکام کیلئے تعاون کریں۔ امریکا نے دوحہ امن معاہدے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے ، امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ پاکستان اور ہمسایہ ممالک کے مزید کردار کے لیے پرامید ہیں۔ نمائندہ افغان طالبان ملا عبدالغنی برادر نے فریقین کو مبارکباد دیتے ہوئے تعاون پر اسلام آباد سے اظہار تشکر کیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے پاکستانی معاونت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور دیگر برادر ممالک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

دوحہ کے مقامی ہوٹل میں ہونے والی تقریب میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 50 ملکوں کے نمائندے شریک ہوئےتقریب سے خطاب میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکااورطالبان دہائیوں سےجاری تنازعات کوختم کررہےہیں۔

خیال رہے کہ نائن الیون واقعے کے چند ہفتے بعد امریکا نے ستمبر 2001 میں افغانستان پر حملہ کردیا تھا۔ اب تک اس جنگ میں 24 ہزار سے زائد امریکی فوجی مارے جاچکے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں اس وقت تقریباً 14 ہزار کے قریب امریکی فوجی اور 39 ممالک کے دفاعی اتحاد نیٹو کے 17 ہزار کے قریب فوجی موجود ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد افغان جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

امریکی صدر کا طالبان رہنما سے رابطہ،کتنے منٹ اور کیا بات ہوئی؟ تہلکہ مچ گیا

Leave a reply