ضلع کرم امن معاہدے کی خلاف ورزی،نفرت انگیز تقاریر پر 3 عمائدین کے خلاف مقدمہ درج جب کہ دو گرفتار کر لیے گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایپکس کمیٹی اور صوبائی حکومت کے فیصلوں پر ہر صورت عمل درآمد یقینی بنائی جائیگی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاراچنار پریس کلب کے باہر دھرنا دیکر روڈ بند کرنے والوں کے خلاف بھی مقدمات درج ہیں۔ راستے ہر صورت کھول کر آمد و رفت جلد یقینی بنائی جائیگی۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق بگن میں ڈی سی کرم جاوید اللہ محسود پر حملے میں ملوث 5 ملزمان میں 3 گرفتار کر لیے گئے۔ حملے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے۔اس سے قبل ڈی سی کرم سمیت 7 افراد پر حملے میں ملوث دو مبینہ شرپسندوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان کو ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے اور انہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں نے فائرنگ کر کے ڈی سی کرم سمیت 7 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ اس فائرنگ کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ زخمی ہونے والوں میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔اس حملے کے بعد، کوہاٹ میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ 4 جنوری کے مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنے والے افراد کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کیے جائیں گے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ فرقہ ورانہ انتشار کی حمایت کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان جنوبی افریقہ کے ہاتھوں وائٹ واش

وزیراعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر رانا تنویر کی نیو سندھ سیکریٹریٹ میں ملاقات

کراچی پولیس کی ہفتہ وار کارکردگی رپورٹ جاری

شرمیلا فاروقی کا حنا بیات کو سخت جواب،خواتین کے لباس پر تنقید بند کریں

Shares: