پارا چنار میں امن کی بحالی کے لیے کیے جانے والے معاہدے کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کرنے والا حاجی کریم پی ٹی آئی کا ایک اہم رہنما ہے، جو علاقے میں امن کے قیام کی کوششوں کے خلاف سرگرم رہا۔ حاجی کریم کی اس متنازعہ حرکت سے علاقے میں ایک بار پھر بدامنی کا سامنا ہے، جس سے نہ صرف پاڑا چنار بلکہ پورے خیبر پختونخوا اور پاکستان میں سیاسی اور سماجی ماحول پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
حاجی کریم کے ٹی ٹی پی سے گہرے روابط
ذرائع کے مطابق، حاجی کریم کا ٹی ٹی پی (تحریک طالبان پاکستان) سے گہرا تعلق ہے، جو پاکستانی حکومت کے خلاف سرگرم ہے اور مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیتا رہا ہے۔ حاجی کریم کی جانب سے ٹی ٹی پی کی حمایت اور ان کے ساتھ روابط کی خبریں ایک بڑی تشویش کا باعث بنی ہیں۔ یہ تعلقات علاقے میں امن و سکون کو تباہ کرنے کی ایک اہم وجہ سمجھے جا رہے ہیں۔
ٹی ٹی پی پی ٹی آئی کی اعلانیہ حامی
حاجی کریم کی حمایت میں، ٹی ٹی پی نے پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) کے بارے میں اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا ہے اور پی ٹی آئی کو اپنی اعلانیہ حامی جماعت قرار دیا ہے۔ اس سیاسی حمایت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور ملکی سیاست میں پیچیدگیاں پیدا کی ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے اس مسئلے پر خاموشی اختیار کرنا اس بات کا غماز ہے کہ پارٹی کے موقف اور ٹی ٹی پی کے تعلقات پر ایک پردہ پڑا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی، ٹی ٹی پی کے خلاف پاکستان میں آپریشنز اور افغانستان میں کارروائیوں کی مخالف
پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف کئی آپریشنز کیے ہیں، مگر افغانستان میں ٹی ٹی پی کی کارروائیوں کی حمایت اور ان کے خلاف کارروائیوں کی مخالفت کرنے کا موقف اپنایا ہے۔ یہ متضاد پالیسی ملک کے داخلی اور خارجی معاملات میں گہری پیچیدگیاں پیدا کر رہی ہے، جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
پی ٹی آئی کا پارا چنار میں جاری فساد سے بلکل لاتعلق رہنا
پی ٹی آئی کی قیادت نے پاڑا چنار میں جاری فساد پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے، حالانکہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے۔ پارٹی کی اس لاتعلقی نے لوگوں میں سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا پی ٹی آئی اس فساد سے واقعتاً لاتعلق ہے، یا پھر اس کے پیچھے کوئی اور سازش چھپی ہوئی ہے؟
یہ پارا چنار بدامنی کہیں پی ٹی آئی کا ٹی ٹی پی کے ساتھ کوئی مشترکہ منصوبہ تو نہیں؟
حالات کی یہ پیچیدگی یہ سوال اٹھاتی ہے کہ کہیں پی ٹی آئی اور ٹی ٹی پی کے درمیان کسی مشترکہ منصوبے پر عمل ہو رہا ہے، جس کا مقصد پارا چنار اور دیگر علاقوں میں بدامنی پھیلانا ہو؟پی ٹی آئی کے اتحادی مجلس وحدت المسلمین (MWM) نے بھی حالیہ دنوں میں کراچی اور دیگر علاقوں میں شیعہ سنی فسادات کو بڑھانے کی کوشش کی تھی، جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ فسادات ایک گہری سازش کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ان سوالات کا جواب وقت کے ساتھ سامنے آئے گا، لیکن اس وقت یہ کہنا مشکل ہے کہ پاڑا چنار میں جاری بدامنی اور فسادات میں پی ٹی آئی اور ٹی ٹی پی کی مشترکہ سازش کا عنصر کہاں تک حقیقت رکھتا ہے۔