مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کی سالانہ امرناتھ یاترا شدید بارشوں اور سکیورٹی خدشات کے باعث قبل از وقت ختم کر دی گئی۔ یہ یاترا 3 جولائی کو شروع ہوئی تھی اور 9 اگست تک جاری رہنا تھی۔
منتظمین کے مطابق مسلسل بارشوں کے باعث پہاڑی اور تنگ راستے متاثر ہوئے، جس کی وجہ سے زائرین کی سلامتی کے پیش نظر یاترا کو وقت سے پہلے روک دیا گیا۔سرکاری اہلکار وجے کمار بدھوری کے مطابق رواں برس 4 لاکھ 15 ہزار سے زائد ہندو زائرین نے امرناتھ یاترا میں شرکت کی۔ یاترا کا آغاز زیادہ تر عقیدت مندوں نے پہلگام کے راستے سے کیا، جہاں رواں برس 22 اپریل کو ایک حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں اکثریت ہندو سیاحوں کی تھی۔
نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، تاہم پاکستان نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔ یہ صورتحال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی کا باعث بنی، جو 4 روزہ فوجی تصادم میں بدل گئی۔یہ جھڑپ 1999 کے بعد دونوں جوہری ممالک کے درمیان بدترین فوجی کشیدگی ثابت ہوئی، جس میں میزائل حملوں، توپ خانے کی گولہ باری اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، بعد ازاں 10 مئی کو جنگ بندی عمل میں آئی۔
گزشتہ ہفتے بھارتی حکام نے دعویٰ کیا کہ پہلگام حملے میں ملوث 3 پاکستانی شہریوں کو 28 جولائی کو امرناتھ غار کے قریب جنگلات میں جھڑپ کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔اگرچہ اب بھی کچھ زائرین غار کی زیارت کر رہے ہیں، لیکن اس سال یاتریوں کی تعداد گزشتہ سال 2024 کے لگ بھگ 5 لاکھ زائرین کے تخمینے سے کم رہی۔
پاکستان سے فلسطینیوں کے لیے 100 ٹن امدادی سامان غزہ روانہ
تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھلنے کا فیصلہ، 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک بہاؤ کا خدشہ
حماس کی نئی ویڈیو ، اسرائیلی یرغمالی کی حالت زار منظرعام پر
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا روسٹر جاری، 4 اگست سے مقدمات کی سماعت








