برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے امریکا میں تعینات برطانوی سفیر پیٹر مینڈلسن کو امریکی سزا یافتہ مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کے باعث عہدے سے ہٹا دیا۔

رائٹرز کے مطابق، ای میلز اور خطوط سامنے آنے سے پیٹر مینڈلسن کے ایپسٹین سے گہرے تعلقات کا انکشاف ہوا جس کے بعد انہیں برطرف کیا گیا۔ تین دہائیوں پر محیط کیریئر کے دوران وہ پسِ پردہ چالوں کے لیے شہرت رکھتے تھے۔حالیہ دنوں میں گرتی مقبولیت کے باعث دباؤ میں آئے وزیراعظم اسٹارمر نے بدھ کے روز سفیر کی حمایت کی تھی، تاہم انہیں ہٹانے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ برطانیہ کے دورے سے قبل کیا گیا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کو بھی ایپسٹین سے روابط کے حوالے سے سوالات کا سامنا ہے، تاہم وائٹ ہاؤس نے ایک مبینہ سالگرہ کے خط کو مسترد کر دیا ہے جو ایپسٹین کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔

ننکانہ:فیس اسکینر مشینیں 50 روز بعد بھی نصب نہ ہو سکیں، محکمہ صحت کے احکامات ہوا میں اُڑ گئے

غزہ: اسرائیلی حملوں میں 72 فلسطینی شہید، 356 زخمی

ٹرمپ کے قریبی ساتھی،قدامت پسند تجزیہ کار چارلی کرک فائرنگ میں ہلاک

مصطفی عامر قتل کیس: ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی مؤخر

Shares: