رباط: غیر ملکی شہریت کی حامل امیر بھکارن کو عدالت نے فراڈ کے الزام میں قید کی سزا سنا دی ہے۔
باغی ٹی وی : العربیہ کے مطابق جس بھکارن کو عدالت نے سزا سنائی ہے اسے مراکش کے شہر اکادیر میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا گرفتار کی جانے والی بھکارن سے دوران تفتیش معلوم ہوا کہ وہ نہ صرف بے پناہ دولت و قیمتی جائیدادوں کی مالک ہے، ایک پوش علاقے میں دو مکانات اور جائیداد کی مالک ہے، بینک اکاؤنٹ ہولڈر بھی ہے بلکہ مراکش کے علاوہ سوئزر لینڈ کی شہریت کی بھی حامل ہے-
امریکا میں سپریم کورٹ اور وفاقی ججز کیلئے نئے ضابطوں کا اطلاق
میڈیا کے مطابق دو سال قبل بھی مراکش میں ایک بھکارن کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بھیک مانگنے کے بعد اپنی لگژری گاڑی میں جا کر بیٹھی اور پرانے و پھٹے پرانے کپڑے تبدیل کر کے انتہائی مہنگے کپڑوں میں ملبوس ہو کر وہاں سے چلی گئی تھی۔
اس حوالے سے مراکشی شہریوں نے ملک میں بھیک مانگنے اور دھوکہ دہی کے ذریعے مادی منافع حاصل کرنے کے بڑھتے ہوئے رجحان کی مذمت کرتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے مہمات اور حفاظتی نگرانی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی نژاد نومنتخب اسکاٹش فرسٹ منسٹرحمزہ یوسف کی سرکاری رہائشگاہ پرافطاری اور نماز کی ادائیگی
اس صورتحال پر مراکش کے ایک سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ محمد الہنودی نے شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا ہے کہ مراکش میں بھیک مانگنے کا رجحان پریشان کن ہو گیا ہے جہاں زیادہ تر بھکاری بھیک مانگنے کو ایک منافع بخش اور آرام دہ پیشے کے طورپر اپناتے ہیں حالیہ دنوں میں بھیک مانگنے کا طریقہ بدل گیا ہے، بھکاریوں نے لوگوں پر دباؤ ڈالنا اور اصرار کرنا شروع کردیا ہے جو بعض اوقات اشتعال انگیزی تک پہنچ جاتا ہے قانون سازی "بھکاریوں کی بھیڑ کو روکنے میں مددگار ثابت نہیں ہورہی –
سعودی عرب نے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی
مراکش میں ضابطہ فوجداری ہر اس شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے جواز فراہم کرتا ہے جس کے پاس روزی کمانے کا ذریعہ ثابت ہو گیا ہو یا وہ اسے کام کرنے اور کسی قانونی طریقے سے کمانے کے قابل ہو۔ اور آرٹیکل 326 ،327 اور 328، کے تحت اس کی خلاف ورزی کی سزا ایک سے چھ ماہ تک قید ہے۔