ایوانِ بالا سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ترمیمی بل کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، جس میں آئینی ترمیم کی پیشکش شامل ہے۔ حکومت کے پاس ایوان میں دو تہائی اکثریت موجود ہے، لہٰذا منظوری میں کسی رکاوٹ کا امکان نہیں۔سینیٹ میں ووٹ کم ہونے کے باوجود حکومت ترمیم منظور کرانے میں کامیاب رہی، جب کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ایک، ایک سینیٹر نے بھی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی لائی جا رہی ہے، جو تعلیم، آبادی اور بلدیاتی اداروں سے متعلق ہوگی۔پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ترمیم کو آئینی عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، مگر مشکل یہ ہے کہ عدالت خود اسی ترمیم کے تحت قائم ہوئی ہے
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور معروف کالم نگار عرفان صدیقی چل بسے
اپووا کی تقریبِ عطائے ارمغانِ عقیدت، تحریر:طارق نوید سندھو







