امریکہ نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق اپنے دیرینہ مؤقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے اب توجہ غزہ میں جنگ بندی اور تعمیر نو پر مرکوز کر دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ کا کہنا ہے کہ غزہ اب رہنے کے قابل جگہ نہیں رہا اور اسے ازسر نو تعمیر کی ضرورت ہے۔
میڈیا بریفنگ کے دوران آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق سوالات کو نظر انداز کرتے ہوئے ترجمان نے واضح کیا کہ امریکی حکومت کی اولین ترجیح موجودہ جنگ کو رکوانا ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی بھی یہی ہے۔کیرولین لیویٹ نے مزید بتایا کہ امریکی حکومت 6 جون سے اب تک 400 غیر قانونی غیر ملکیوں کو حراست میں لے چکی ہے تاکہ ملک میں امن و امان قائم رکھا جا سکے۔ انہوں نے لاس اینجلس کے میئر کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ شہریوں کی حفاظت میں ناکام ہو چکے ہیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے فلسطینی ریاست کے قیام پر خاموشی اور غیر واضح بیانات سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ امریکہ نے اس مسئلے پر اپنی سابقہ پوزیشن سے پسپائی اختیار کر لی ہے، جس پر عالمی سطح پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل: آسٹریلیا 212 پر آؤٹ، جنوبی افریقہ کا ٹاپ آرڈر 43 پر ڈھیر
کے الیکٹرک کی بجلی 4.69 روپے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست
بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر حملے کی دھمکی دے رہا ہے، علی رضا سید
کراچی: تیز رفتار واٹر ٹینکر کی ٹکر سے دو موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق