امریکہ جو کہ آزادی اظہار رائے علمبرداربھی اور پامالی کا ذمہ دار بھی
واشنگٹن:دنیا بھر میں دہشتگردی کو فروغ دینے، انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کرنے ، نسلی امتیاز برتنے، دہشتگرد اور تکفیری گروہوں کو وجود میں لانے اور مظلوموں کے مقابلے میں ظالموں کی حمایت کرنے والا ملک امریکہ اب آزادی اظہار رائے اور مذہبی آزادی کا راگ الاپ رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا بھر میں حکومتوں، غیر سرکاری قوتوں نے اپنے عقائد اور مذاہب کی بنیاد پر بہت سے لوگوں کو ہراساں، خوف زدہ کیا اور جیل میں بند کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں قتل بھی کیا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کچھ ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی مذہبی آزادی کو دبایا گیا ہے۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ آج میں پاکستان، روس چین، ایران، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان، نکاراگوا، شمالی کوریا، میانمار اور اریٹریا کو مذہبی آزادی کی شدید خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے یا ایسے اقدامات کو برداشت کرنے کی وجہ سے خاص تشویش والے ممالک‘ (سی پی سی) میں شامل کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے ایسے وقت میں مذکورہ ممالک کو مبینہ طور پر مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے یا ایسے اقدامات کو برداشت کرنے کے الزام کے تحت خودساختہ لسٹ میں شامل کیا ہے کہ خود امریکہ کو دنیا والوں کی طرف سے دہشتگردی، نسل پرستی، انسانی حقوق کی بد ترین پامالی اور اپنی غیر قانونی یک طرفہ پالیسیوں کو غیروں پر مسلط کرنے جیسے سنگین الزامات کا سامنا ہے۔
سیاسی مبصرین و ماہرین کے مطابق امریکہ کیلئے یہ بات مشہور ہے کہ وہ کسی کا دوست نہیں وہ تو صرف اور صرف اپنے مفادات کیلئے کام کرتا ہے اور بین الاقوامی اداروں کو اُس نے اپنا آلۂ کار بنا کر عالمی ضابطوں کا کھلواڑ بنا لیا ہے اور ساتھ ہی اُس نے دہشتگردی، انسانی حقوق کی پامالی اور نسل پرستی جیسے مفاہیم کو اچھے اور برے میں تقسیم کر رکھا ہے۔
فحاشی کے اڈے پر چھاپہ، پولیس کو ملیں صرف خواتین ،پولیس نے کیا کام سرانجام دیا؟
جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟
پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار