واشنگٹن: امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ آج ہوگی، ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کمالا ہیرس اور ری پبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
باغی ٹی وی: امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی تیاریاں مکمل ہوگئیں، بیلٹ باکسز، پیپرز اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں پولنگ سینٹرز میں پہنچادی گئیں، جہاں 24 کروڑ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے-
امریکی صدارتی انتخابات کے دوران امن و امان برقرار رکھنے اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتطامایت کیے گئے ہیں امریکی ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈز کو فعال کردیا گیا جبکہ خطرات کے پیش نظر ایف بی آئی کی جانب سے بھی کمانڈ پوسٹ قائم کردی گئی جبکہ ایری زونا، مشی گن اور نیواڈا سمیت 19 ریاستوں میں 2020 سے الیکشن سیکیورٹی قوانین نافذ ہیں، 7 سوئنگ ریاستوں میں ووٹرز کے اعتماد، سیکیورٹی اور شفاف الیکشن کے لیے حکام بھی پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔
دوسری جانب کملا ہیرس نے مشی گن میں اپنا ووٹ بذریعہ ای میل کاسٹ کردیا، صدر بننے کے لیے کسی بھی امیدوار کو 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے ہوں گے قومی سطح پر کملا ہیرس کو ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے، 47 فیصد ووٹرز ٹرمپ اور 48 فیصد کملا ہیرس کے حامی ہیں۔
ایری زونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، پینسلوینا، نارتھ کیرولائنا اور وسکانسن میں مجموعی الیکٹورل ووٹوں کی تعداد 66 ہے، انتخابات میں نوجوانوں کا ووٹ اہم کردار ادا کرسکتا ہےالیکٹورل کالج میں کملا ہیرس کو مجموعی طور پر 226 اور ڈونلڈ ٹرمپ کو 219 ووٹ ملنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق قبل از وقت پولنگ میں 8 کروڑ 13 لاکھ 79 ہزار 6 سو 84 ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں،قبل از وقت پولنگ کے اس عمل میں 81 ملین سے زائد ووٹوں میں سے 4 کروڑ 44 لاکھ 2 ہزار 3 سو 75 ووٹ امریکی شہریوں نے ذاتی حیثیت میں کاسٹ کیے جبکہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 3 کروڑ 69 لاکھ 77 ہزار 3 سو سے زائد رہی۔
یونیورسٹی آف فلوریڈا الیکشن لیب کے مطابق 2024 کے صدارتی انتخابات میں قبل از وقت ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 2020 کے انتخابات سے کم رہی ہے، 2020 میں مجموعی طور پر 101.5 ملین سے زائد امریکی شہریوں نے قبل از وقت ووٹ کی سہولت سے استفادہ حاصل کیا تھا، 2012 میں 46.2 ملین اور 2016 میں 47.2 ملین امریکیوں نے انتخابات سے قبل اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
پنسلوانیا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے 2020 ء میں صدارتی انتخابات کے نتائج اور شکست قبول نہیں کی تھی، انہیں سچ میں لگتا ہے کہ اس وقت انہیں وائٹ ہاؤس نہیں چھوڑنا چاہیے تھا، ملکی تاریخ میں ہماری سرحد اس وقت سب سے زیادہ محفوظ تھی جب وہ اقتدار سے الگ ہو رہے تھے، ہم نے بہت اچھا کام کیا تھا۔