امریکا میں ویڈیو شئیرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک پر باضابطہ طور پر پابندی لگا دی گئی۔
باغی ٹی وی: روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک ایپ نے ہفتے کی رات سے ہی امریکا میں کام کرنا بند کر دیا تھا اور اسے ایپل اور گوگل ایپ اسٹورز سے ہٹا دیا گیا پابندی سے گھنٹوں قبل ہی ٹک ٹاک آف لائن ہو گیا 170 ملین سے زائد امریکی ٹک ٹاک استعمال کرتےہیں ٹک ٹاک ایک معروف چینی سوشل میڈیا اپیلیکیشن ہے جو اب ایپل اور گوگل ایپ سٹورز پر ڈاؤن لوڈ کے لیے میسر نہیں۔
روئٹرز کے مطابق ایپلیکیشن کے کام بند کرنے کے بعد ٹک ٹاک صارفین نے دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا رخ کیا جہاں انہیں معلوم ہوا کہ ٹک ٹاک بند ہوگیا ہے صارفین کے ٹک ٹاک اکاؤنٹس ان کے موبائل فون سے خود ہی لاگ آؤٹ ہوگئے۔
جنوبی کوریا: معطل صدر کی حراست میں توسیع ، حامیوں نے عدالت پر دھاوا بول دیا
رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا میں ٹک ٹاک صارفین کو ایک پیغام ملا جس میں کہا گیا ہے کہ ایک نئے قانون کی وجہ سے ایپ پر پابندی لگا دی گئی ہے پیغام میں وضاحت کی گئی کہ پابندی کا مطلب ہے کہ صارفین چند دنوں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے تاہم نومنتخب صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ مل کر کوئی حل تلاش کریں گے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اگر صدر بائیڈن نے پابندی کے معاملے پر فوری مداخلت نہیں کی تو اتوار سے 17 کروڑ امریکی صارفین کے لیے ایپ سروس بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔
پہلا مرحلہ عارضی،دوسرا مرحلہ بے نتیجہ رہا تو جنگ کا دوبارہ آغاز کریں گے،نیتن یاہو
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ صدر جو بائیڈن کی جانب سے ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کا نفاذ نہیں کیا جائے گا ٹک ٹاک کے مستقبل کا فیصلہ 20 جنوری کو صدارت کا عہدہ سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پر چھوڑ دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کانگریس سے منظور کیے گئے قانون پر صدر جو بائیڈن نے اپریل 2024 میں دستخط کیے تھے،دو روز قبل امریکی سپریم کورٹ نے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا تھااس قانون کے تحت ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کو کہا گیا کہ وہ 19 جنوری تک امریکا میں اپنی سوشل میڈیا ایپ کو فروخت کر دے یا پابندی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائے۔
غزہ میں جنگ بندی معاہدہ :قابض فوج رفح سٹی سے نکلنا شروع
ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ٹک ٹاک کو ‘بچانے’ کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں اور رپورٹس کے مطابق وہ اس قانون پر عملدرآمد 90 دن تک ملتوی کرنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ٹک ٹاک کی بندش کے بعد کئی امریکی ٹک ٹاک صارفین کی جانب سے غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہےایک صارف کا کہنا ہے کہ میں نے واقعی میں نہیں سوچا تھا کہ ٹک ٹاک بند ہوجائے گا اب میں اداس ہوں اور مجھے ان دوستوں کی یاد آئے گی جو میں نے وہاں بنائے تھے امید ہے کہ یہ ایپ جلد ہی بحال ہوجائے گی۔
غزہ معاہدہ : 6ہفتوں کی جنگ بندی پر عمل درآمد 3 مراحل میں کیا جائے گا،قطری وزیر اعظم