امریکا نے غزہ میں سیزفائر کی قرارداد چوتھی مرتبہ ویٹو کردی
نیویارک: امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرارداد چوتھی مرتبہ ویٹو کردی۔
باغی ٹی وی : سلامتی کونسل کے 10 منتخب ممالک نے غزہ جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ میں غیر مشروط، فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے،غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد کے حق میں 10 منتخب ممالک کے علاوہ 4 مستقل ممالک نے بھی ووٹ دیا تاہم امریکا نے قرار داد کو ویٹو کردیا-
اقوام متحدہ میں امریکا کے مستقل مندوب رابرٹ وُڈ نے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی قرارداد کی حمایت نہیں کرسکتے جس کے ذریعے اسرا ئیلی یرغمالیوں کی رہائی یقینی نہ بنائی گئی ہو،سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے امریکی مندوب نے کہا کہ اس قرارداد کی منظوری سے حماس کے حوصلے بلند ہوتے امریکا پہلے ہی وضاحت کرچکا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی کسی بھی غیر مشروط قرارداد کی کسی صورت حمایت نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ امریکا 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران پہلےبھی 3 بار جنگ بندی کی قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے، غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد 11 بار پیش کی جاچکی ہے۔
غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک تقریباً 44 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 17 ہزار 400 سے زائد بچے ہیں یوں گزشتہ ایک سال کے دوران غزہ میں ہر 30 منٹ میں ایک بچہ اسرائیلی حملوں کی زد میں آکر شہید ہوا۔