لبنان و فلسطین کا انتقام لینے کیلئے یمنی افواج کا امریکی بحریہ کے جہازوں پر بڑا حملہ

حملے میں بحریہ، فضائیہ اور بری فوج نے حصہ لیا
0
48
america

لبنان اور فلسطین پر جاری اسرائیلی بمباری کا انتقام لیتے ہوئے یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں پر بڑا حملہ کردیا۔

باغی ٹی وی :یمنی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیٰ ساری نے کہا ہے کہ تازہ حملے میں 3 امریکی ڈسٹرائیر کو نشانہ بنایا گیا ہے جو اسرائیل کی مدد کیلئے مقبوضہ علاقوں کی جانب بڑھ رہے تھے حملے میں بحریہ، فضائیہ اور بری فوج نے حصہ لیا، 23 بیلسٹک اور ونگڈ میزائل داغے گئے اور ڈرونز سے بھی مدد لی گئی یہ حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک تل ابیب، غزہ پر حملے بند نہیں کرتا اور فلسطینیوں کو امداد نہیں پہنچائی جاتی۔

دوسری جانب مزاحمتی فورسز کی جانب سے عراق سے بھی مقبوضہ علاقوں میں ایک اہم ہدف کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

ادھر اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر دو ہزار پاؤنڈز وزنی بم برسا دیے جس سے چھ عمارتیں تباہ ہوگئیں جبکہ حملے میں اہم کمانڈروں سمیت 8 افراد شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے، حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حزب اللہ ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین محفوظ ہیں۔ لوگ دشمن کے پھیلائے ہوئے جھوٹ کے جال میں نہ پھنسیں۔ واضح رہے کہ ہاشم صفی الدین حزب اللہ چیف کے رشتہ دار ہیں۔

لبنانی وزارتِ صحت نے ہلاکتوں کی حتمی تعداد تو نہیں بتائی تاہم اتنا ضرور بتایا کہ چند لاشیں نکالی گئی ہیں۔ حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے بتایا کہ چار عمارتیں تباہ ہوئی ہیں اور کئی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔ اے پی نیوز کے مطابق یہ حملہ اس قدر شدید تھا کہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں اور شمالی بیروت میں 30 کلومیٹر کے فاصلے پر مکانات کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعوی کیا کہ اپریشن حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز کے خلاف کیا گیا جو کئی ریائشی عمارتوں کے نیچے بنایا گیا تھا۔ حزب اللہ کے المنار ٹیلی ویژن نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم چار ریائشی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔

اس حملے سے پہلے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اسرائیل کسی بھی وقت جنوبی لبنان پر زمینی حملہ کرسکتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے درجنوں ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اور دیگر ساز و سامان لبنانی سرحد پر پہنچادیا ہے۔ فوج کو واضح احکامات بھی دیے جاچکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی حصے میں حزب اللہ ملیشیا کے سینٹرل ہیڈ کوارٹرز پر بڑا حملہ کیا ہے۔ بیروت پر حملے کے تناظر میں اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اپنا امریکا کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا ان کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، ادھر امریکا نے مشرق وسطی میں بگڑھی زمینی صورتحال کے بعد اسرائیلی حملے سے لاعلم ہونے کا دعویٰ کردیا جبکہ امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کو ’ضرورت کے مطابق‘ خود کو تیار رکھنے کی ہدایت جاری کردیں۔

دوسری جانب ترجمان پینٹاگون سبرینا سنگھ نے کہا حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملے میں امریکا ملوث نہیں، اسرائیل نے حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی امریکی ڈیفنس سیکرٹری لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیردفاع سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے تاہم اسرائیل نے آپریشن سے متعلق مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

قبل ازیں صدر بائیڈن نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ امریکہ کو (اسرائیلی) کارروائی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی وہ اس میں شریک تھا۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات پر مزید کہا کہ ’ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، علاوہ ازیں امریکی صدر جوبائیڈن نے مشرق وسطٰی میں موجود امریکی افواج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’ضرورت کے مطابق‘ خود کو تیار رکھیں۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر نے پینٹاگون کو ہدایت کی ہے کہ وہ خطے میں ضروری امریکی فورس کی پوزیشن کا جائزہ لے اور اسے ضرورت کے مطابق ہم آہنگ کرے تاکہ ڈیٹرنس کو بڑھایا جائے، فورس کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور امریکی مقاصد کا مکمل احاطہ کیا جائے۔

Leave a reply