جو بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ عہدایدارو ں نے قطر میں اہم افغان طالبان رہنما سے ملاقات کی ہے۔
باغی ٹی وی : امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد اعلیٰ امریکی حکام نے طالبان سے پہلی ملاقات کی ہے بائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے ہفتے کے روز طالبان وفد سے قطر کے دارالحکومت دوحا میں ملاقات کی۔
امریکا نے کویت کو جدید میزائل سسٹم فروخت کرنے کی منظوری دیدی
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر سی آئی اے اور امریکی محکمہ خارجہ کے حکام نے طالبان وفد سے دوحا میں ملاقات کی، طالبان حکومت کے انٹیلی جنس سربراہ عبدالحق واثق بھی ملاقات میں شریک تھے۔
ایک حملے میں الظواہری کے مارے جانے کے بعد، امریکہ نے طالبان پر الزام لگایا کہ دوحہ معاہدے کی ر صریح خلاف ورزی ہے”، جو ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ثالثی کی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء ہوتا ہے تو طالبان دہشت گردوں کو پناہ نہیں دیں گے-
امریکی ڈرون نے الظواہری پر مہلک ہیل فائر میزائل فائر کیے، امریکی حکام نے حقانی نیٹ ورک کے طالبان رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ الظواہری کے ٹھکانے کے بارے میں جانتے تھے جب کہ طالبان نے غصے سے اس کارروائی کی مذمت کی۔
امریکی صدر جوبائیڈن کے بیٹے کو ٹیکس چوری اور اسلحہ خریداری کے مقدمات کا سامنا
اس کے بعد سے، امریکہ نے طالبان کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس میں امریکی شہری مارک فریچس کی رہائی پر بات چیت بھی شامل ہے۔ لیکن 31 جولائی کو الظواہری کی ہلاکت سے چند روز قبل سے سینئر حکام نے آمنے سامنے ملاقات نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکا کو موجودہ افغان حکومت سے اچھےتعلقات قائم کرنے چاہیے، افغانستان میں طاقت کا استعمال کامیاب نہیں رہا۔
ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا امریکا خطے میں اپنے مفادات کے لیے استحکام چاہتا ہے تو اسے افغان حکومت سے مثبت تعلقات بنانے چاہئیں۔








