فلسطین: غزہ میں مسلسل 38 ویں روزبھی اسرائیلی طیاروں کی بمباری جاری ہے، 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 ہزار 240 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
باغی ٹی وی: فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری سے 4 ہزار 630 بچے، 3 ہزار 130 خواتین سمیت 11 ہزار 240 معصوم فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے اب تک طبی عملے کے 189 افراد شہید ہوگئے ہیں،ہ اسرائیلی بمباری سے 41 ہزار 120 رہائشی املاک تباہ ہوئیں، بمباری سے 94 سرکاری عمارتیں تباہ اور 71 مساجد بھی شہید ہوئیں جبکہ بمباری سے 253 اسکولوں کی عمارتیں بھی تباہ ہوئیں۔
حماس کی حمایت کرنے والوں کو ختم کردینا چاہئے، اسرائیلی وزیر
فلسطینی ادارہ شماریات کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسکول کے 3 ہزار 117 طلبا شہید ہوئے ہیں جبکہ مغربی کنارے میں بھی24 طلبا شہید کیے گئے اسرائیلی بمباری سے 130 اساتذہ اور تدریسی عملہ شہید ہوا ہے، 7 اکتوبر سے غزہ کے تمام اسکول بند ہیں،6 لاکھ 8 ہزار طلبا تعلیم سے محروم ہیں۔
فلسطینی ادارہ شماریات کے مطابق غزہ کے 239 سرکاری اور اقوام متحدہ کے اسکولوں پر بمباری کی گئی،فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 25 فیصد زرعی اراضی برباد ہوگئی ہے ،7 اکتوبر سے اب تک 18 کروڑ ڈالر کا زرعی نقصان ہوچکا ہے۔
غزہ میں مواصلاتی سروسز منقطع ہونے کا خدشہ
دوسری جانب اسرائیلی فوج غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے دروازوں تک پہنچ گئی ہے جبکہ وہاں موجود طبی عملے نے خبردار کیا ہے کہ نوزائیدہ بچوں سمیت مریضوں کی شہادتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے اسرائیلی فوج نے کئی روز سے الشفا اسپتال کو گھیرے میں لیا ہوا ہے اور اس کے اندر موجود ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بجلی کے جنریٹرز کے لیے ایندھن نہ ہونے کے باعث وہ مریضوں کا علاج کرنے سے قاصر ہیں،عالمی ادارہ صحت نے بتایا تھا کہ الشفا اسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہو چکا ہے جبکہ فلسطینی حکام نے کہا کہ اسپتال کے محاصرے اور ایندھن کی کمی کے باعث 3 دن میں 32 مریض انتقال کر چکے ہیں الشفا اسپتال میں 45 نومولود بچے انکوبیٹرز میں موجود ہیں جن میں سے 6 شہید ہوچکے ہیں۔
برطانیہ: احتجاج کے دوران برطانوی ڈاکٹر غزہ کےالشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کا پیغام …
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ کے الشفا اسپتال کو بچانا ہوگا، اس معاملے پر اسرائیلی حکام سے رابطے میں بھی ہوں،پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امید اور توقع ہے کہ اسپتال کے حوالے سے کم دخل اندازی کی جائے گی، قطر کی مدد سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پربھی بات چیت جاری ہے۔
قبل ازیں پیر کو امریکی محکمہ خارجہ اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایجنسی (یو ایس ایڈ) کے درجنوں عہدیداران نے ایک اندرونی میمو پر دستخط کیے ہیں، جس میں غزہ میں فلسطینیوں کی زندگیوں کو اہمیت نہ دینے پر وائٹ ہاؤس پر تنقید کی گئی ہے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدیداران نے اس میمو پر دستخط کرتے ہوئے غزہ جنگ کے حوالے سے صدر جو بائیڈن کی حکمت عملی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس اس جنگ کو روکنے کے لیے تیار نہیں میمو میں امریکی صدر پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں، بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اسرائیلی حکومت کو کسی واضح یا قابل اقدام ریڈ لائنز کے بغیر غیر مشروط فوجی معاونت فراہم کی جا رہی ہے، یہ میمو محکمہ خارجہ کے پالیسی آفس میں 3 نومبر کو بھیجا گیا تھااس طرح کے میمو خفیہ رکھےجاتے ہیں اور ان کے ذریعے سفارتکاروں کی جانب سے اندرونی طور پر محکمہ خارجہ کی پالیسیوں پر اعتراضات کیے جاتے ہیں۔
صیہونی فوج کی غزہ کے اسپتال سے فلسطینیوں کے انخلا میں تعاون کی پیشکش
ویتنام جنگ کے بعد یہ طریقہ کار مرتب کیا گیا تھا تاکہ اندرونی طور پر غلطیوں کی نشاندہی اور انہیں درست کیا جاسکے رپورٹ میں کہا گیا کہ اس میمو سے امریکی حکومت کے اندر موجود اختلافات کا عندیہ ملتا ہے،میمو میں کہا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ میں عام شہریوں کی شہادت کے معاملے پر امریکی تشویش اسرائیل تک پہنچانے میں ناکام رہی،وائٹ ہاؤس کے اراکین واضح طور پر فلسطینیوں کی زندگیوں کا احترام نہیں کرتے، ان کی جانب سے جنگ روکنے کا عزم نظر نہیں آتا،میمو میں امریکی صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ گمراہ کن مواد پھیلا رہے ہیں، البتہ اس حوالے سے رپورٹ میں وضاحت نہیں کی گئی۔
اس سے قبل بھی گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک میمو میں محکمہ خارجہ کے عہدیداران کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ امریکا اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کرے۔
اسرائیل کی رات گئے غزہ پر بمباری اور گولہ باری
دوسری جانب اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ حماس نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول کھو دیا ہے اور اب وہ جنوب کی طرف جار رہے ہیں شہری حماس کے ٹھکانوں کو لوٹ رہے ہیں، شہریوں کو اب حکومت پر اعتماد نہیں رہا، یرغمالیوں کو غزہ میں بچوں کے اسپتال میں رکھے جانے کے اشارے ملے ہیں-