امریکی سپریم کورٹ کا ڈونلڈ ٹرمپ کےدورمیں متعارف کرائی گئی تبدیلی کومسترد کرنےسےانکار

امریکا میں کورونا دور کی بارڈر پالیسی برقرار، امریکی سپریم کورٹ نے نقل مکانی کرنے والوں کی فوری ملک بدری کی حمایت کردی۔

باغی ٹی وی : امریکی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں متعارف کرائی گئی تبدیلی کو مسترد کرنے سے انکار کردیا ہے۔

کریملن کو’بڑا دھچکا دینےوالےوار‘کی ہدایت اصل میں امریکا کی روسی صدرپیوٹن کو قتل…

امریکی سپریم کورٹ نے پیر کے روز کہا کہ یو ایس میکسیکو سرحد پر کوویڈ کے دور کی پابندیاں جنہوں نے لاکھوں تارکین وطن کو سیاسی پناہ حاصل کرنے سے روکا ہے، کو قانونی چیلنج لانے والے ریپبلکنز کا ساتھ دیتے ہوئے فی الحال برقرار رکھا جانا چاہیے۔

ٹائٹل فورٹی ٹو امریکی انتظامیہ کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ایسے ممالک جہاں سے آنے والوں کے ذریعے امریکا میں کورونا پھیلنے کا خدشہ ہو، ایسے نقل مکانی کرنے والوں کو فوری طورپر ملک بدر کردیا جائے۔

موسم سرما کا بدترین طوفان،امریکامیں 55 جاپان میں17 ہلاکتیں،سعودی عرب میں بھی پہاڑ برف سے ڈھک گئے

پالیسی کے مطابق ایسے نقل مکانی کرنے والوں کو امریکا میں سیاسی پناہ لینے کا موقع بھی نہیں دیا جاتا۔

ٹرمپ دور میں متعارف کرایا گیا یہ اقدام عبوری تھا اور دسمبر میں ختم ہونا تھا تاہم اب امریکا کی سپریم کورٹ میں 19 ری پبلکن اٹارنی جرنلز نے مقدمہ دائر کیا تھا، عدالت نے ان کی درخواست پر اطمینان کا اظہار کردیا ہے۔

سپریم کورٹ اب اس معاملے پر فروری میں ریاستوں کے دلائل سنے گی، جس میں طے کیا جائے گا کہ آیا مقامی انتظامیہ نقل مکانی کرنے والوں سے متعلق موجودہ پالیسی میں مداخلت کر سکتی ہیں یا نہیں۔

ایران اپنے ملک میں احتجاج کرنیوالی خواتین کو قائل کرے،طالبان کا خواتین معاملہ پر…

Comments are closed.